تطوع کسے کہتے ہیں
إِنَّ الصَّفَا وَالْمَرْوَةَ مِنْ شَعَائِرِ اللَّهِ ۖ فَمَنْ حَجَّ الْبَيْتَ أَوِ اعْتَمَرَ فَلَا جُنَاحَ عَلَيْهِ أَنْ يَطَّوَّفَ بِهِمَا ۚ وَمَنْ تَطَوَّعَ خَيْرًا فَإِنَّ اللَّهَ شَاكِرٌ عَلِيمٌ ۱۵۸
بے شک صفا اور مروہ دونوںپہاڑیاں اللہ کی نشانیوں میں ہیںلہٰذاجو شخص بھی حج یا عمرہ کرے اس کے لئے کوئی حرج نہیں ہے کہ ان دونوں پہاڑیوںکا چکر لگائے اور جو مزید خیر کرے گا تو خدا اس کے عمل کا قدر دان اوراس سے خوب واقف ہے.
لغت میں تطوع کا معنی ہے اطاعت قبول کرنا اور احکام ماننا۔ عرف فقہاء میں تطوع مستحب اعمال کو کہاجاتاہے اسی بناء پر اکثر مفسرین اسے مستحب حج، عمرہ یا طواف اور ہر قسم کے نیک مستحب عمل کی طرف اشارہ سمجھتے ہیں۔ یعنی جو شخص فرمان خدا کے تحت نیک عمل انجام دے تو خدا تعالی اس کے کام سے آگاہ ہے اور اس کے بدلے میں اسے ضرور جزادے گا۔
احتمال ہے کہ یہ لفظ گذشتہ جملوں کی تکمیل اور تاکید ہو اور تطوع سے مراد ہو وہاں اطاعت کرنا جہاں انسان کے لئے مشکل ہو۔
اس بناء پر اس جملے کا مفہوم یہ ہوگا کہ وہ لوگ جو حج یا عمرہ واجب میں صفا و مروہ کی سعی اس کی پوری زحمت کے ساتھ انجام دیں اور عربوں کے جاہلانہ اعمال کی وجہ سے پیدا شدہ باطنی میلان کے برخلاف اپنا حج مکمل کریں تو خداانہیں ضرور جزادے گا۔