Tafseer e Namoona

Topic

											

									  ۲۔ رہبر کی صفات

										
																									
								

Ayat No : 68-74

: المؤمنون

أَفَلَمْ يَدَّبَّرُوا الْقَوْلَ أَمْ جَاءَهُمْ مَا لَمْ يَأْتِ آبَاءَهُمُ الْأَوَّلِينَ ۶۸أَمْ لَمْ يَعْرِفُوا رَسُولَهُمْ فَهُمْ لَهُ مُنْكِرُونَ ۶۹أَمْ يَقُولُونَ بِهِ جِنَّةٌ ۚ بَلْ جَاءَهُمْ بِالْحَقِّ وَأَكْثَرُهُمْ لِلْحَقِّ كَارِهُونَ ۷۰وَلَوِ اتَّبَعَ الْحَقُّ أَهْوَاءَهُمْ لَفَسَدَتِ السَّمَاوَاتُ وَالْأَرْضُ وَمَنْ فِيهِنَّ ۚ بَلْ أَتَيْنَاهُمْ بِذِكْرِهِمْ فَهُمْ عَنْ ذِكْرِهِمْ مُعْرِضُونَ ۷۱أَمْ تَسْأَلُهُمْ خَرْجًا فَخَرَاجُ رَبِّكَ خَيْرٌ ۖ وَهُوَ خَيْرُ الرَّازِقِينَ ۷۲وَإِنَّكَ لَتَدْعُوهُمْ إِلَىٰ صِرَاطٍ مُسْتَقِيمٍ ۷۳وَإِنَّ الَّذِينَ لَا يُؤْمِنُونَ بِالْآخِرَةِ عَنِ الصِّرَاطِ لَنَاكِبُونَ ۷۴

Translation

کیا ان لوگوں نے ہماری بات پر غور نہیں کیا یا ان کے پاس کوئی چیز آگئی ہے جو ان کے باپ دادا کے پاس بھی نہیں آئی تھی. یا انہوں نے اپنے رسول کو پہچانا ہی نہیں ہے اور اسی لئے انکار کررہے ہیں. یا ان کا کہنا یہ ہے کہ رسول میں جنون پایا جاتا ہے جب کہ وہ ان کے پاس حق لے کر آیا ہے اور ان کی اکثریت حق کو ناپسند کرنے والی ہے. اور اگر حق ان کی خواہشات کا اتباع کرلیتا تو آسمان و زمین اور ان کے مابین جو کچھ بھی ہے سب برباد ہوجاتا بلکہ ہم نے ان کو ان ہی کا ذکر عطا کیا ہے اور یہ اپنے ہی ذکر سے اعراض کئے ہوئے ہیں. تو کیا آپ ان سے اپنا خرچ مانگ رہے ہیں ہرگز نہیں خدا کا دیا ہوا خراج آپ کے لئے بہت بہتر ہے اور وہ بہترین رزق دینے والا ہے. اور آپ تو انہیں سیدھے راستہ کی دعوت دینے والے ہیں. اور جو لوگ آخرت پر ایمان نہیں لاتے ہیں وہ سیدھے راستہ سے ہٹے ہوئے ہیں.

Tafseer

									زیرِ نظر آیات سے ہادیان دین حق کی کچھ صفات واضح ہوتی ہیں، مثلاً:
۱۔ وہ ایسے افراد ہیں کہ جو ہمیشہ نیکیوں کے حوالے پہچانے جاتے ہیں، کیونکہ اگر وہ غیر معروف اور اجنبی سے لوگ ہوں تو اس آیت کے مصداق منافقوں کے ہاتھ بہانہ آجاتا ۔
<اٴَمْ لَمْ یَعْرِفُوا رَسُولَھُمْ فَھُمْ لَہُ مُنکِرُونَ
”یا کیا انھوں نے اپنے رسول کو نہیں پہچانا کہ جو انکار کررہے ہیں“۔
اگر یوںہوں تو لوگ ان کی معروف دعوت کو اشخاص کی اجنبیت کی بنیاد پر نظر انداز کردیتے ۔
۲۔ وہ اپنی جد وجہد کے راستے میں لوگوں کی خواہشات کے سامنے سر جھکاتے، جبکہ آج کی دنیا میں تو یہ ہوتا ہے کہ لیڈر عام لوگوں کی خواہشات کے خلاف آواز نہیں اٹھاتے، اگرچہ وہ غلط ہی کیوں نہ ہوں، ہادیانِ برحق ہمیشہ مکتبِ حق کی ترویج کے لئے کوشش کرتے ہیں ۔، اگرچہ بہت سے لوگوں کو یہ ناپسند ہی کیوں نہ ہو ۔
۳۔ وہ اپنی دعوت کے لئے کوئی مادی اُجرت طلب نہیں کرتے، مشکلوں اور محروموں میں وقت گزار لیتے ہیں، لیکن کسی پر مادی لحاظ سے انحصار نہیں کرتے، کیونکہ یہ انحصار ان کے ہاتھ پاوٴں کے لئے زنجیر اور زبان وفکر کے لئے قفل بن سکتا ہے ۔