۱۔ انقلاب کی رہبری کے شرائط
اشْدُدْ بِهِ أَزْرِي ۳۱وَأَشْرِكْهُ فِي أَمْرِي ۳۲كَيْ نُسَبِّحَكَ كَثِيرًا ۳۳وَنَذْكُرَكَ كَثِيرًا ۳۴إِنَّكَ كُنْتَ بِنَا بَصِيرًا ۳۵قَالَ قَدْ أُوتِيتَ سُؤْلَكَ يَا مُوسَىٰ ۳۶
اس سے میری پشت کو مضبوط کردے. اسے میرے کام میں شریک بنادے. تاکہ ہم تیری بہت زیادہ تسبیح کرسکیں. اور تیرا بہت زیادہ ذکر کرسکیں. یقینا تو ہمارے حالات سے بہتر باخبر ہے. ارشاد ہوا موسٰی ہم نے تمہاری مراد تمہیں دے دی ہے.
۱۔ انقلاب کی رہبری کی شرائط : اس میں شک نہیں کہ انسان معاشروں میں بنیاد ی تبدیلیاں، اور مادی اور شرک آلود قدر وں کی معنوی اور انسان قدروں میں تبدیلی ، خاص طور پر ایسے مقام پر کہ جس کاراستہ فرعون اور خود سرلوگوں کی قمروسے ہوکرگزرتاہو ،کوئی آسان کام نہیں ہے ایساکام روحانی و جسمانی آمادگی ،قدرت ِ فکراور قوتِ بیان ،راستے سے اآگاہ ہی ، خدائی امداد نیز قابل اطمینان اور بہادر یارومدد گارکامحتاج ہوتاہے ۔
یہ وہی مورہیں جن کاحضرت موسٰی (علیه السلام) نے اس عظیم ارسالت کے آغاز میں ہی خداسے تقاضاکیا ۔
یہ امورخود یہ بات واضح کرتے ہیں کہ موسٰی(علیه السلام) نبوّت سے پہلے بھی بیداراور آمادہ روحرکھتے تھے اور یہ امور س حقیقت کوبھی واضح کررہے ہیں کہ وہ اپنی ذمّہ داریوں سے ہر جہت سے اچھی طرح واقف تھے اور یہ جانتے تھے کہ ان حالات میں کن ہتھیاروں کے ساتھ میدان میں آناچاہیئے تاکہ فرعونی نظام کے ساتھ مقابلہ کے طاقت موجود ہو۔