سوره مریم / آیه 46- 50
قَالَ أَرَاغِبٌ أَنْتَ عَنْ آلِهَتِي يَا إِبْرَاهِيمُ ۖ لَئِنْ لَمْ تَنْتَهِ لَأَرْجُمَنَّكَ ۖ وَاهْجُرْنِي مَلِيًّا ۴۶قَالَ سَلَامٌ عَلَيْكَ ۖ سَأَسْتَغْفِرُ لَكَ رَبِّي ۖ إِنَّهُ كَانَ بِي حَفِيًّا ۴۷وَأَعْتَزِلُكُمْ وَمَا تَدْعُونَ مِنْ دُونِ اللَّهِ وَأَدْعُو رَبِّي عَسَىٰ أَلَّا أَكُونَ بِدُعَاءِ رَبِّي شَقِيًّا ۴۸فَلَمَّا اعْتَزَلَهُمْ وَمَا يَعْبُدُونَ مِنْ دُونِ اللَّهِ وَهَبْنَا لَهُ إِسْحَاقَ وَيَعْقُوبَ ۖ وَكُلًّا جَعَلْنَا نَبِيًّا ۴۹وَوَهَبْنَا لَهُمْ مِنْ رَحْمَتِنَا وَجَعَلْنَا لَهُمْ لِسَانَ صِدْقٍ عَلِيًّا ۵۰
اس نے جواب دیا کہ ابراہیم علیھ السّلامکیا تم میرے خداؤں سے کنارہ کشی کرنے والے ہو تو یاد رکھو کہ اگر تم اس روش سے باز نہ آئے تو میں تمہیں سنگسار کردوں گا اور تم ہمیشہ کے لئے مجھ سے دور ہوجاؤ. ابراہیم علیھ السّلامنے کہا کہ خدا آپ کو سلامت رکھے میں عنقریب اپنے رب سے آپ کے لئے مغفرت طلب کروں گا کہ وہ میرے حال پر بہت مہربان ہے. اور آپ کو آپ کے معبودوں سمیت چھوڑ کر الگ ہوجاؤں گا اور اپنے رب کو آواز دوں گا کہ اس طرح میں اپنے پروردگار کی عبادت سے محروم نہ رہوں گا. پھر جب ابراہیم علیھ السّلامنے انہیں اور ان کے معبودوں کو چھوڑ دیا تو ہم نے انہیں اسحاق علیھ السّلامو یعقوب علیھ السّلام جیسی اولاد عطا کی اور سب کو نبی قرار دے دیا. اور پھر انہیں اپنی رحمت کا ایک حصہ ّبھی عطا کیا اور ان کے لئے صداقت کی بلند ترین زبان بھی قرار دے دی.
۴۶۔قال ارغب انت عن الھتی ےاابرھیم لئن لم تنتہ لارجمنک و اھجرنی ملیا
۴۷۔ قا ل سلم وماعلیک سا ستغفر لک ربی انہ کان بی حفیا
۴۸ واعتزلکم وماتد عو ن من دون اللہ و ادعواربی عسے الااکون بدعا ء ربی شقیا
۴۹۔ فلمااعتزلھم ومایعبدون من دون اللہ وھبنالہ اسحق و یعقوب وکلاجعلنانبیا
۵۰۔ووھبناالھم من رحمتناوجعلنالھم لسان صدق علیا
ترجمہ
۴۶ ۔ اس نے کہا اے ابراہیم (علیه السلام) !کیا تو میرے خداؤں سے روگردان ہے ،اگر تو (اس کام سے ) دستبر دار ہوا ، تو میں تجھے سنگسار کردوں گا ،تو مجھ سے ایک طویل مدت کے لیے دور ہو جا ۔
۴۷ ۔ (ابرہیم (علیه السلام) نے ) کہا : تجھ پرسلام ، میںعنقریب اپنے پروردگار سے تیرے لیے عفود( بخشش ) کی درخواسے کروں گا کیونکہ وہ مجھ پر بہت مہرابان ہے ۔
۴۸۔اور میں تم سے بھی اور جنہیں تم خداکے علاوہ پکارتے ہو ان سے بھی کنارہ کشی کرتا ہوں اور میں تو اپنے پروردگار ہی کو پکارتاہوں اور مجھے امیدہے کہ میری دعامیرے پروردگار کی باگاہ میں قبول ہوئے بغیر نہ رہے گی ۔
۴۹۔جس وقت (ابرہیم نے ) خودان سے اور جن جن چیزوں کی وہ خد اکے علاوہ پرستش کرتھے ان سے بھی کنار ہ کشی اختیار کرلی تو ہم نے اسے اسحق ( سابیٹا ) اور یعقوب (ساپوتا ) عطافرمایا اور ہم نے (ان میں سے ) ہرایک کو بزرگ پیغمبر قرار دیا ۔
۵۰ ۔ اور ان پر اپنی احمت کی ارزانی کی اور انہیں ،ہم نے نیک نام (تمام امتوں کے درمیان ) اور مقبول پسندیدہ مقام عطاکیا ۔