سوره کهف / آیه 83 - 91
وَيَسْأَلُونَكَ عَنْ ذِي الْقَرْنَيْنِ ۖ قُلْ سَأَتْلُو عَلَيْكُمْ مِنْهُ ذِكْرًا ۸۳إِنَّا مَكَّنَّا لَهُ فِي الْأَرْضِ وَآتَيْنَاهُ مِنْ كُلِّ شَيْءٍ سَبَبًا ۸۴فَأَتْبَعَ سَبَبًا ۸۵حَتَّىٰ إِذَا بَلَغَ مَغْرِبَ الشَّمْسِ وَجَدَهَا تَغْرُبُ فِي عَيْنٍ حَمِئَةٍ وَوَجَدَ عِنْدَهَا قَوْمًا ۗ قُلْنَا يَا ذَا الْقَرْنَيْنِ إِمَّا أَنْ تُعَذِّبَ وَإِمَّا أَنْ تَتَّخِذَ فِيهِمْ حُسْنًا ۸۶قَالَ أَمَّا مَنْ ظَلَمَ فَسَوْفَ نُعَذِّبُهُ ثُمَّ يُرَدُّ إِلَىٰ رَبِّهِ فَيُعَذِّبُهُ عَذَابًا نُكْرًا ۸۷وَأَمَّا مَنْ آمَنَ وَعَمِلَ صَالِحًا فَلَهُ جَزَاءً الْحُسْنَىٰ ۖ وَسَنَقُولُ لَهُ مِنْ أَمْرِنَا يُسْرًا ۸۸ثُمَّ أَتْبَعَ سَبَبًا ۸۹حَتَّىٰ إِذَا بَلَغَ مَطْلِعَ الشَّمْسِ وَجَدَهَا تَطْلُعُ عَلَىٰ قَوْمٍ لَمْ نَجْعَلْ لَهُمْ مِنْ دُونِهَا سِتْرًا ۹۰كَذَٰلِكَ وَقَدْ أَحَطْنَا بِمَا لَدَيْهِ خُبْرًا ۹۱
اور اے پیغمبر علیھ السّلامیہ لوگ آپ سے ذوالقرنین کے بارے میں سوال کرتے ہیں تو آپ کہہ دیجئے کہ میں عنقریب تمہارے سامنے ان کا تذکرہ پڑھ کر صَنادوں گا. ہم نے ان کو زمین میں اقتدار دیا اور ہر شے کا سازوسامان عطا کردیا. پھر انہوں نے ان وسائل کو استعمال کیا. یہاں تک کہ جب وہ غروب آفتاب کی منزل تک پہنچے تو دیکھا کہ وہ ایک کالی کیچڑ والے چشمہ میں ڈوب رہا ہے اور اس چشمہ کے پاس ایک قوم کو پایا تو ہم نے کہا کہ تمہیں اختیار ہے چاہے ان پر عذاب کرو یا ان کے درمیان حسن سلوک کی روش اختیار کرو. ذوالقرنین نے کہا کہ جس نے ظلم کیا ہے اس پر بہرحال عذاب کروں گا یہاں تک کہ وہ اپنے رب کی بارگاہ میں پلٹایا جائے گا اور وہ اسے بدترین سزا دے گا. اور جس نے ایمان اور عمل صالح اختیار کیا ہے اس کے لئے بہترین جزا ہے اور میں بھی اس سے اپنے امور میں آسانی کے بارے میں کہوں گا. اس کے بعد انہوں نے دوسرے وسائل کا پیچھا کیا. یہاں تک کہ جب طلوع آفتاب کی منزل تک پہنچے تو دیکھا کہ وہ ایک ایسی قوم پر طلوع کررہا ہے جس کے لئے ہم نے آفتاب کے سامنے کوئی پردہ بھی نہیں رکھا تھا. یہ ہے ذوالقرنین کی داستان اور ہمیں اس کی مکمل اطلاع ہے.
۸۳ وَیَسْاٴَلُونَکَ عَنْ ذِی الْقَرْنَیْنِ قُلْ سَاٴَتْلُو عَلَیْکُمْ مِنْہُ ذِکْرًا
۸۴ إِنَّا مَکَّنَّا لَہُ فِی الْاٴَرْضِ وَآتَیْنَاہُ مِنْ کُلِّ شَیْءٍ سَبَبًا
۸۵ فَاٴَتْبَعَ سَبَبًا
۸۶ حَتَّی إِذَا بَلَغَ مَغْرِبَ الشَّمْسِ وَجَدَھَا تَغْرُبُ فِی عَیْنٍ حَمِئَةٍ وَوَجَدَ عِنْدَھَا قَوْمًا قُلْنَا یَاذَا الْقَرْنَیْنِ إِمَّا اٴَنْ تُعَذِّبَ وَإِمَّا اٴَنْ تَتَّخِذَ فِیھِمْ حُسْنًا
۸۷ قَالَ اٴَمَّا مَنْ ظَلَمَ فَسَوْفَ نُعَذِّبُہُ ثُمَّ یُرَدُّ إِلَی رَبِّہِ فَیُعَذِّبُہُ عَذَابًا نُکْرًا
۸۸ وَاٴَمَّا مَنْ آمَنَ وَعَمِلَ صَالِحًا فَلَہُ جَزَاءً الْحُسْنَی وَسَنَقُولُ لَہُ مِنْ اٴَمْرِنَا یُسْرًا
۸۹ ثُمَّ اٴَتْبَعَ سَبَبًا
۹۰ حَتَّی إِذَا بَلَغَ مَطْلِعَ الشَّمْسِ وَجَدَھَا تَطْلُعُ عَلیٰ قَوْمٍ لَمْ نَجْعَلْ لَھُمْ مِنْ دُونِھَا سِتْرًا
۹۱ کَذٰلِکَ وَقَدْ اٴَحَطْنَا بِمَا لَدَیْہِ خُبْرًا
ترجمہ
۸۳۔ اور تجھ سے دوالقرنین کے بارے میں پوچھتے ہیں ۔ ان سے کہہ دوکہ عنقریب اس کی کچھ سرگزشت تم سے بیان کروں گا ۔
۸۴۔ ہم نے اسے روئے زمین پر قدرت و حکومت عطا کی اور ہر طرح کے اسباب اس کے اختیار میں دیئے ۔
۸۵۔اس نے ان سب اسباب سے استفادہ کیا ۔
۸۶۔یہاں تک کہ وہ سورج کے مقام غروب تک پہنچا ۔ اسے آفتاب ایسے کھائی دے رہا تھا جیسے وہ کالے کیچڑ کے چشمہ میں ڈوب رہا ہو ۔ وہاں اس نے ایک قوم کو آباد پایا ۔ ہم نے کہا اے ذوالقرنین کیا تم انھیں سزا دینا چاہوگے یا اچھی جزاء۔
۸۷۔ کہنے لگا: جن لوگوں نے ظلم کیا ہے انھیں تو ہم سزادیں گے اور وہ اپنے رب کی طرف پلٹ جائیں گے ۔ اور الله انھیں سخت سزا دے گا ۔
۸۸۔ رہا وہ شخص جو ایمان لے آئے گا اور نیک کام کرے گا وہ اچھی جزا پائے گا اور ہم اسے آسان کام کہیں گے ۔
۸۹۔ اس نے پھر ان اسباب سے کام لیا ۔
۹۰۔ یہاں تک کہ وہ سورج کے مقام طلوع تک جا پہنچا ۔ وہاں اس نے دیکھا کہ سورج ایسے لوگوں پر طلوع کررہا ہے جن کے لیے سورج کے سوا ا ہم نے کوئی ستر( اور لباس) قرار نہیں دیا ۔
۹۱۔ جی وہاں (ذوالقرنین کا معاملہ) ایسا ہی تھا اور اس کے پاس جو وسائل تھے ہم ان سے اچھی طرح آگاہ تھے ۔