سوره کهف / آیه 65 - 70
فَوَجَدَا عَبْدًا مِنْ عِبَادِنَا آتَيْنَاهُ رَحْمَةً مِنْ عِنْدِنَا وَعَلَّمْنَاهُ مِنْ لَدُنَّا عِلْمًا ۶۵قَالَ لَهُ مُوسَىٰ هَلْ أَتَّبِعُكَ عَلَىٰ أَنْ تُعَلِّمَنِ مِمَّا عُلِّمْتَ رُشْدًا ۶۶قَالَ إِنَّكَ لَنْ تَسْتَطِيعَ مَعِيَ صَبْرًا ۶۷وَكَيْفَ تَصْبِرُ عَلَىٰ مَا لَمْ تُحِطْ بِهِ خُبْرًا ۶۸قَالَ سَتَجِدُنِي إِنْ شَاءَ اللَّهُ صَابِرًا وَلَا أَعْصِي لَكَ أَمْرًا ۶۹قَالَ فَإِنِ اتَّبَعْتَنِي فَلَا تَسْأَلْنِي عَنْ شَيْءٍ حَتَّىٰ أُحْدِثَ لَكَ مِنْهُ ذِكْرًا ۷۰
تو اس جگہ پر ہمارے بندوں میں سے ایک ایسے بندے کو پایا جسے ہم نے اپنی طرف سے رحمت عطا کی تھی اور اپنے علم خاص میں سے ایک خاص علم کی تعلیم دی تھی. موسٰی نے اس بندے سے کہا کہ کیا میں آپ کے ساتھ رہ سکتا ہوں کہ آپ مجھے اس علم میں سے کچھ تعلیم کریں جو رہنمائی کا علم آپ کو عطا ہوا ہے. اس بندہ نے کہا کہ آپ میرے ساتھ صبر نہ کرسکیں گے. اور اس بات پر کیسے صبر کریں گے جس کی آپ کو اطلاع نہیں ہے. موسٰی نے کہا کہ آپ انشائ اللہ مجھے صابر پائیں گے اور میں آپ کے کسی حکم کی مخالفت نہ کروں گا. اس بندہ نے کہا کہ اگر آپ کو میرے ساتھ رہنا ہے تو بس کسی بات کے بارے میں اس وقت تک سوال نہ کریں جب تک میں خود اس کا ذکر نہ شروع کردوں.
۶۵ فَوَجَدَا عَبْدًا مِنْ عِبَادِنَا آتَیْنَاہُ رَحْمَةً مِنْ عِنْدِنَا وَعَلَّمْنَاہُ مِنْ لَدُنَّا عِلْمًا
۶۶ قَالَ لَہُ مُوسیٰ ھَلْ اٴَتَّبِعُکَ عَلیٰ اٴَنْ تُعَلِّمَنِی مِمَّا عُلِّمْتَ رُشْدًا
۶۷ قَالَ إِنَّکَ لَنْ تَسْتَطِیعَ مَعِی صَبْرًا
۶۸ وَکَیْفَ تَصْبِرُ عَلیٰ مَا لَمْ تُحِطْ بِہِ خُبْرًا
۶۹ قَالَ سَتَجِدُنِی إِنْ شَاءَ اللهُ صَابِرًا وَلَااٴَعْصِی لَکَ اٴَمْرًا
۷۰ قَالَ فَإِنْ اتَّبَعْتَنِی فَلَاتَسْاٴَلْنِی عَنْ شَیْءٍ حَتَّی اٴُحْدِثَ لَکَ مِنْہُ ذِکْرًا
ترجمہ
۶۵۔ (وہاں)انھیں ہمارے بندوں میں سے ایک بندہ ملا ۔ وہ بندہ کہ جس پر ہم نے اپنی رحمت کی تھی اور جسے ہم نے اپنی طرف سے بہت سا علم دیا تھا ۔
۶۶۔ موسیٰ نے اس سے کہا: مجھے اجازت ہے کہ میں آپ کی پیروی کروں تاکہ جو علم آپ کو عطا کیا گیا ہے اور جو باعثِ رشد و صلاح ہے آپ وہ مجھے سکھا دیں ۔
۶۷۔ اُس نے کہا: تم ہرگز میرے ساتھ صبر نہیں کرسکتے ۔
۶۸۔ اور جس چیز کے رموز سے تم آگاہ ہی نہیں ہو تم اس پر صبر کر بھی کیسے سکتے ہو؟
۶۹۔ (موسیٰ نے)کہا: انشاء اللہ مجھے صابر پاؤ گے اور میں کسی امر میں آپ کے حکم کی مخالفت نہیں کروں گا ۔
۷۰۔ (خضر نے)کہا: اچھا اگر تم چاہتے ہو تو میرے پیچھے پیچھے آجاؤ اور دیکھو! کسی مسئلے کے بارے میں سوال نہ کرنا یہاں تک کہ میں خود (موقع پر)تجھ سے بیان کردوں ۔