Tafseer e Namoona

Topic

											

									  سوره کهف / آیه 32 - 36

										
																									
								

Ayat No : 32-36

: الكهف

وَاضْرِبْ لَهُمْ مَثَلًا رَجُلَيْنِ جَعَلْنَا لِأَحَدِهِمَا جَنَّتَيْنِ مِنْ أَعْنَابٍ وَحَفَفْنَاهُمَا بِنَخْلٍ وَجَعَلْنَا بَيْنَهُمَا زَرْعًا ۳۲كِلْتَا الْجَنَّتَيْنِ آتَتْ أُكُلَهَا وَلَمْ تَظْلِمْ مِنْهُ شَيْئًا ۚ وَفَجَّرْنَا خِلَالَهُمَا نَهَرًا ۳۳وَكَانَ لَهُ ثَمَرٌ فَقَالَ لِصَاحِبِهِ وَهُوَ يُحَاوِرُهُ أَنَا أَكْثَرُ مِنْكَ مَالًا وَأَعَزُّ نَفَرًا ۳۴وَدَخَلَ جَنَّتَهُ وَهُوَ ظَالِمٌ لِنَفْسِهِ قَالَ مَا أَظُنُّ أَنْ تَبِيدَ هَٰذِهِ أَبَدًا ۳۵وَمَا أَظُنُّ السَّاعَةَ قَائِمَةً وَلَئِنْ رُدِدْتُ إِلَىٰ رَبِّي لَأَجِدَنَّ خَيْرًا مِنْهَا مُنْقَلَبًا ۳۶

Translation

اور ان کفار کے لئے ان دو انسانوں کی مثال بیان کردیجئے جن میں سے ایک کے لئے ہم نے انگور کے دو باغ قرار دیئے اور انہیں کھجوروں سے گھیر دیا اور ان کے درمیان زراعت بھی قرار دے دی. پھر دونوں باغات نے خوب پھل دیئے اور کسی طرح کی کمی نہیں کی اور ہم نے ان کے درمیان نہر بھی جاری کردی. اور اس کے پاس پھل بھی تھے تو اس نے اپنے غریب ساتھی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں تم سے مال کے اعتبار سے بڑھا ہوا ہوں اور افراد کے اعتبار سے بھی زیادہ باعزت ہوں. وہ اسی عالم میں اپنے نفس پر ظلم کررہا تھا اپنے باغ میں داخل ہوا اور کہنے لگا کہ میں تو خیال بھی کرتا ہوں کہ یہ کبھی تباہ بھی نہیں ہوسکتا ہے. اور میرا گمان بھی نہیں ہے کہ کبھی قیامت قائم ہوگی اورپھر اگر میں پروردگار کی بارگاہ میں واپس بھی گیا تو اس سے بہتر منزل حاصل کرلوں گا.

Tafseer

									۳۲ وَاضْرِبْ لَھُمْ مَثَلًا رَجُلَیْنِ جَعَلْنَا لِاٴَحَدِھِمَا جَنَّتَیْنِ مِنْ اٴَعْنَابٍ وَحَفَفْنَاھُمَا بِنَخْلٍ وَجَعَلْنَا بَیْنَھُمَا زَرْعًا
۳۳ کِلْتَا الْجَنَّتَیْنِ آتَتْ اٴُکُلَھَا وَلَمْ تَظْلِمْ مِنْہُ شَیْئًا وَفَجَّرْنَا خِلَالَھُمَا نَھَرًا
۳۴ وَکَانَ لَہُ ثَمَرٌ فَقَالَ لِصَاحِبِہِ وَھُوَ یُحَاوِرُہُ اٴَنَا اٴَکْثَرُ مِنْکَ مَالًا وَاٴَعَزُّ نَفَرًا
۳۵ وَدَخَلَ جَنَّتَہُ وَھُوَ ظَالِمٌ لِنَفْسِہِ قَالَ مَا اٴَظُنُّ اٴَنْ تَبِیدَ ھٰذِہِ اٴَبَدًا
۳۶ وَمَا اٴَظُنُّ السَّاعَةَ قَائِمَةً وَلَئِنْ رُدِدْتُ إِلَی رَبِّی لَاٴَجِدَنَّ خَیْرًا مِنْھَا مُنقَلَبًا

 

ترجمہ
۳۲۔ ان سے مثال بیان کرو کہ دو شخص تھے ۔ ایک کو ہم نے قسم قسم کے انگوروں کے دو باغ دے رکھے تھے ان کے گردا گردکھجور کے درخت تھے او ران دونوں کے د رمیان اچھی با برکت کھیتی تھی ۔
۳۳۔ دونوں باغ پھلتے تھے او ران کے بار آور ہونے میں کوئی کمی نہ تھی ۔ ان دونوں کے بیچوں بیچ ایک نہر گزرتی تھی ۔
۳۴۔اس باغ کے مالک کو خوب پیدا وار ملتی تھی لہٰذا جب وہ اپنے دو ست سے بات کرنے لگا تو اس نے کہا: میں دولت کے لحاظ سے تجھ سے برتر ہوں اور میرے پاس زیادہ طاقتور افراد ہیں ۔
۳۵۔اور مجھے نہیں توقع کہ قیامت برپا ہوگی اور اگر میں اپنے رب کی طرف پلٹ بھی گیا (اور قیامت آبھی گئی)تو مجھے اس سے بہتر جگہ ملے گی ۔