غم نہ کرو ۔ یہ دنیا آزمائش گاہ ہے
فَلَعَلَّكَ بَاخِعٌ نَفْسَكَ عَلَىٰ آثَارِهِمْ إِنْ لَمْ يُؤْمِنُوا بِهَٰذَا الْحَدِيثِ أَسَفًا ۶إِنَّا جَعَلْنَا مَا عَلَى الْأَرْضِ زِينَةً لَهَا لِنَبْلُوَهُمْ أَيُّهُمْ أَحْسَنُ عَمَلًا ۷وَإِنَّا لَجَاعِلُونَ مَا عَلَيْهَا صَعِيدًا جُرُزًا ۸
تو کیا آپ شدّت هافسوس سے ان کے پیچھے اپنی جان خطرہ میں ڈال دیں گے اگر یہ لوگ اس بات پرایمان نہ لائے. بیشک ہم نے روئے زمین کی ہر چیز کو زمین کی زینت قرار دے دیا ہے تاکہ ان لوگوں کا امتحان لیں کہ ان میں عمل کے اعتبار سے سب سے بہتر کون ہے. اور ہم آخرکار روئے زمین کی ہر چیز کو چٹیل میدان بنادینے والے ہیں.
غم نہ کرو ۔ یہ دنیا آزمائش گاہ ہے
گزشتہ آیات میں رسولِ اکرم کی رسالت اور رہبری کے بارے میں گفتگو تھی۔ زیر نظر پہلی آیت میں رہبری کی ایک نہایت اہم شرط کی طرف اشارہ کیا گیا ہے اور وہ ہے ہمدردی اور غمخواری۔ ارشاد ہوتا ہے: گویا تو اس شدت غم میں اپنی جان دے بیٹھے گا کہ یہ لوگ آسمانی کتاب پر ایمان نہیں لاتے (فَلَعَلَّکَ بَاخِعٌ نَفْسَکَ عَلیٰ آثَارِھِمْ إِنْ لَمْ یُؤْمِنُوا بِھٰذَا الْحَدِیثِ اٴَسَفًا)۔