Tafseer e Namoona

Topic

											

									  سوره اسراء / آیه 98 - 100

										
																									
								

Ayat No : 98-100

: الاسراء

ذَٰلِكَ جَزَاؤُهُمْ بِأَنَّهُمْ كَفَرُوا بِآيَاتِنَا وَقَالُوا أَإِذَا كُنَّا عِظَامًا وَرُفَاتًا أَإِنَّا لَمَبْعُوثُونَ خَلْقًا جَدِيدًا ۹۸أَوَلَمْ يَرَوْا أَنَّ اللَّهَ الَّذِي خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ قَادِرٌ عَلَىٰ أَنْ يَخْلُقَ مِثْلَهُمْ وَجَعَلَ لَهُمْ أَجَلًا لَا رَيْبَ فِيهِ فَأَبَى الظَّالِمُونَ إِلَّا كُفُورًا ۹۹قُلْ لَوْ أَنْتُمْ تَمْلِكُونَ خَزَائِنَ رَحْمَةِ رَبِّي إِذًا لَأَمْسَكْتُمْ خَشْيَةَ الْإِنْفَاقِ ۚ وَكَانَ الْإِنْسَانُ قَتُورًا ۱۰۰

Translation

یہ اس بات کی سزا ہے کہ انہوں نے ہماری نشانیوں کا انکار کیا ہے اور یہ کہا ہے کہ ہم ہڈیاں اور مٹی کا ڈھیر بن جائیں گے تو کیا دوبارہ ازسر هنو پھر پیدا کئے جائیں گے. کیا ان لوگوں نے یہ نہیں دیکھا ہے کہ جس نے آسمان و زمین کو پیدا کیا ہے وہ اس کا جیسا دوسرا بھی پیدا کرنے پر قادر ہے اور اس نے ان کے لئے ایک مدّت مقرر کردی ہے جس میں کسی شک کی گنجائش نہیں ہے مگر ظالموں نے کفر کے علاوہ ہر چیز سے انکار کردیا ہے. آپ کہہ دیجئے کہ اگر تم لوگ میرے پروردگار کے خزانوں کے مالک ہوتے تو خرچ ہوجانے کے خوف سے سب روک لیتے اور انسان تو تنگ دل ہی واقع ہوا ہے.

Tafseer

									۹۸ ذٰلِکَ جَزَاؤُھُمْ بِاٴَنَّھُمْ کَفَرُوا بِآیَاتِنَا وَقَالُوا اٴَئِذَا کُنَّا عِظَامًا وَرُفَاتًا اٴَئِنَّا لَمَبْعُوثُونَ خَلْقًا جَدِیدًا
۹۹ اٴَوَلَمْ یَرَوْا اٴَنَّ اللهَ الَّذِی خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْاٴَرْضَ قَادِرٌ عَلیٰ اٴَنْ یَخْلُقَ مِثْلَھُمْ وَجَعَلَ لَھُمْ اٴَجَلًا لَارَیْبَ فِیہِ فَاٴَبَی الظَّالِمُونَ إِلاَّ کُفُورًا
۱۰۰ قُلْ لَوْ اٴَنتُمْ تَمْلِکُونَ خَزَائِنَ رَحْمَةِ رَبِّی إِذًا لَاٴَمْسَکْتُمْ خَشْیَةَ الْإِنفَاقِ وَکَانَ الْإِنْسَانُ قَتُورً
 

ترجمہ
 


۸۹۔یہ ان کی سزا ہے کیونکہ وہ ہماری آیات کے منکر ہیں تاور وہ کہتے ہیں کہ کیا جب ہم بوسیدہ ہٹدیاں اور پراگندہ خاک ہوجائیں گے کیا اس وقت ہماری تخلیق نو ہوگی؟
۹۹۔کیا انہوں نے دیکھا نہیں کہ جس خدا نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا ہے وہ ان جیسے اور بھی پیدا کرنے پر قادر ہے( اور انہیں حیات نو عطا کرسکتا ہے) اور اس نے ان کے لیے قطعی مدت مقرر کی ہے لیکن اہل ستم سوائے کفر و انکار کے کچھ نہیں کرتے ۔
۱۰۰۔ان سے کہہ دو: اگر تمہارے پاس میرے رب کی رحمت کے خزانے بھی ہوتے تو بھی تنگ دلی کی وجہ سے تم انہیں روکے رکھتے اس خوف سے کہ کہیں خرج کرنے سے تم تنگ دست نہ ہوجاوٴ اور انسان ہے ہی بہت تگ دل۔