Tafseer e Namoona

Topic

											

									  ۲۔”شفاء “اور ”رحمت“ میں فرق

										
																									
								

Ayat No : 82

: الاسراء

وَنُنَزِّلُ مِنَ الْقُرْآنِ مَا هُوَ شِفَاءٌ وَرَحْمَةٌ لِلْمُؤْمِنِينَ ۙ وَلَا يَزِيدُ الظَّالِمِينَ إِلَّا خَسَارًا ۸۲

Translation

اور ہم قرآن میں وہ سب کچھ نازل کررہے ہیں جو صاحبان هایمان کے لئے شفا اور رحمت ہے اور ظالمین کے لئے خسارہ میں اضافہ کے علاوہ کچھ نہ ہوگا.

Tafseer

									۲۔”شفاء “اور ”رحمت“ میں فرق

ہم جانتے ہیں کہ شفاء عام طور پر امراض ، عیوب اور نقائص کے مقابلے میں ہوتی ہے ،لہٰذا انسانوں کے لئے قرآن کا پہلا کام یہ ہے کہ وہ فرد اور معاشرے کو فکری اور اخلاقی ہر طرح کی بیماریوں سے پاک کرتا ہے ۔
اس کے بعد ”رحمت“ کا مرحلہ آتا ہے ، یہ در اصل انسانی اخلاق ِ الٰہی کے سانچے میں ڈھالنے کا مرحلہ ہے، اس مرحلے میںقرآن انسانی وجود میں اعلی انسانی فضائل کے شگوفوں کی پیوند کاری کرتا ہے ۔
دوسرے لفظوں میں، شفاء، پاکسازی کی طرف اور ”رحمت“ تعمیرِ نو کی طرف اشارہ ہے یہ فلاسفہ اور عرفاء کی اصطلاح میں پہلے مقام”تخلیہ“ اور پھر مقام” تحلیہ“ کی طرف اشارہ ہے ۔