۵۔ خدایا ! ہمیں ہمارے سپرد نہ کر
وَإِنْ كَادُوا لَيَفْتِنُونَكَ عَنِ الَّذِي أَوْحَيْنَا إِلَيْكَ لِتَفْتَرِيَ عَلَيْنَا غَيْرَهُ ۖ وَإِذًا لَاتَّخَذُوكَ خَلِيلًا ۷۳وَلَوْلَا أَنْ ثَبَّتْنَاكَ لَقَدْ كِدْتَ تَرْكَنُ إِلَيْهِمْ شَيْئًا قَلِيلًا ۷۴إِذًا لَأَذَقْنَاكَ ضِعْفَ الْحَيَاةِ وَضِعْفَ الْمَمَاتِ ثُمَّ لَا تَجِدُ لَكَ عَلَيْنَا نَصِيرًا ۷۵
اور یہ ظالم اس بات کے کوشاں تھے کہ آپ کو ہماری وحی سے ہٹا کر دوسری باتوں کے افترا پر آمادہ کردیں اور اس طرح یہ آپ کو اپنا دوست بنالیتے. اور اگر ہماری توفیق خاص نے آپ کو ثابت قدم نہ رکھا ہوتا تو آپ (بشری طور پر) کچھ نہ کچھ ان کی طرف مائل ضرور ہوجاتے. اور پھر ہم زندگانی دنیا اور موت دونوں مرحلوں پر رَہرا مزہ چکھاتے اور آپ ہمارے خلاف کوئی مددگار اور کمک کرنے والا بھی نہ پاتے.
۵۔ خدایا ! ہمیں ہمارے سپرد نہ کر
منابع اسلامی میں ہے کہ جس وقت زیرِ نظر آیات نازل ہوئیں تو پیغمبر اکرم صلی الله علیہ وآلہ وسلم نے بارگاہِ الٰہی میں عرض کیا:
”اللھم لاتکلنی الیٰ نفسی طرفة عین ابدا“۔
خدایا! مجھے پلک چھپکنے کے برابر بھی میرے اپنے سپرد نہ کر ۔
رسول اللہ کی یہ معنی خیز دعا ہم سب کو اہم درس دیتی ہے اور وہ یہ کہ ہمیں ہرحالت میں خدا کی بارگاہ میں پناہ لینی چاہییے اور اس کے لطف وکرم کا سہارا لینا چاہیئے کیونکہ معصوم انبیاء بھی اس کی مدد کے بغیر لغزشوں سے محفوظ نہیں رہ سکتے تھے چہ جائیکہ ہم کو جو شیطانی وسوسوں میں گھِرے رہتے ہیں ۔