Tafseer e Namoona

Topic

											

									  ۵۔ ایک سبق:

										
																									
								

Ayat No : 25-27

: التوبة

لَقَدْ نَصَرَكُمُ اللَّهُ فِي مَوَاطِنَ كَثِيرَةٍ ۙ وَيَوْمَ حُنَيْنٍ ۙ إِذْ أَعْجَبَتْكُمْ كَثْرَتُكُمْ فَلَمْ تُغْنِ عَنْكُمْ شَيْئًا وَضَاقَتْ عَلَيْكُمُ الْأَرْضُ بِمَا رَحُبَتْ ثُمَّ وَلَّيْتُمْ مُدْبِرِينَ ۲۵ثُمَّ أَنْزَلَ اللَّهُ سَكِينَتَهُ عَلَىٰ رَسُولِهِ وَعَلَى الْمُؤْمِنِينَ وَأَنْزَلَ جُنُودًا لَمْ تَرَوْهَا وَعَذَّبَ الَّذِينَ كَفَرُوا ۚ وَذَٰلِكَ جَزَاءُ الْكَافِرِينَ ۲۶ثُمَّ يَتُوبُ اللَّهُ مِنْ بَعْدِ ذَٰلِكَ عَلَىٰ مَنْ يَشَاءُ ۗ وَاللَّهُ غَفُورٌ رَحِيمٌ ۲۷

Translation

بیشک اللہ نے کثیر مقامات پر تمہاری مدد کی ہے اور حنین کے دن بھی جب تمہیں اپنی کثرت پر ناز تھا لیکن اس نے تمہیں کوئی فائدہ نہیں پہنچایا اور تمہارے لئے زمین اپنی وسعتوں سمیت تنگ ہوگئی اور اس کے بعد تم پیٹھ پھیر کر بھاگ نکلے. پھر اس کے بعد خدا نے اپنے رسول اور صاحبان هایمان پر سکون نازل کیا اور وہ لشکر بھیجے جنہیں تم نے نہیں دیکھا اور کفر اختیار کرنے والوں پر عذاب نازل کیا یہی کافرین کی جزا اور ان کا انجام ہے. اس کے بعد خدا جس کی چاہے گا توبہ قبول کرلے گا وہ بڑا بخشنے والا مہربان ہے.

Tafseer

									ایک نکتہ جس کی طرف آج کے مسلمانوں کو ضرور توجہ کرنا چاہیے یہ ہے کہ حنین جیسے حوادث سے سبق حاصل کریں اور جان لیں کہ کثرتِ تعداد اور انبوہِ جمعیت کبھی بھی ان کا غرور اور فریب کا سبب نہ بنے کیونکہ صرف زیادہ جمعیت سے کام نہیں بنتا، اہم مسئلہ تو تربیت یافتہ مومنین اور عزمِ راسخ رکھنے والے افراد کا ہے چاہے ان کی تعداد مختصر ہی کیوں نہ ہو، جیسا کہ ایک چھوٹے سے گروہ نے جنگ حنین میں سرنوشت بدل کے رکھ دی جب کہ غیر آزمودہ، غیر تربیت یافتہ کثیر تعداد شکست وہزیمت کا سبب بن چکی تھی ۔
اہم بات یہ ہے کہ افراد میں ایمان، استقامت اور ایثار کی روح کو پروان چڑھنا چاہیے تاکہ ان کے دل خدائی سکینة کے مرکز قرار پائیں اور وہ زندگی کے سخت ترین طوفانوں میں بھی پہاڑ کی طرح سے جمے رہیں اور مطمئن اور پرسکون ہوں ۔


۲۸ یَااٴَیُّھَا الَّذِینَ آمَنُوا إِنَّمَا الْمُشْرِکُونَ نَجَسٌ فَلَایَقْرَبُوا الْمَسْجِدَ الْحَرَامَ بَعْدَ عَامِھِمْ ھٰذَا وَإِنْ خِفْتُمْ عَیْلَةً فَسَوْفَ یُغْنِیکُمْ اللهُ مِنْ فَضْلِہِ إِنْ شَاءَ إِنَّ اللهَ عَلِیمٌ حَکِیمٌ
ترجمہ
۲۸۔ اے ایمان والو! مشرک ناپاک ہیں لہٰذا اس سال کے بعد وہ مسجد الحرام کے قریب نہیں جاسکتے اور اگر فقر وفاقہ سے ڈرتے ہو تو خدا اپنے فضل سے چاہے گا تمھیں بے نیاز کردے گا، خدا دانا اور حکیم ہے ۔