Tafseer e Namoona

Topic

											

									  پیغمبر اکرم(ص) کے لئے اعزاز

										
																									
								

Tafseer

									یہ بات قابل غور ہے کہ قرآنی آیات میں سورہ حمد کا تعارف آنحضرتﷺ کے لئے ایک عظیم انعام کے طور پر کرایا گیا ہے اور اسے پورے قرآن کے مقابلے میں پیش فرمایا گیا ہے جیسےکہ ارشاد الہی ہے : 
ولقد اتیناک سبعا من المثانی والقرآن العظیم
ہم نے آپ کو سات آیتوں پر مشتمل سورہ حمد عطا کیا جودو مرتبہ نازل کیا گیا اور قرآن عظیم بھی عنایت فرمایا گیا۔ (حجر:آیہ  ۷۸)
قرآن مجید اپنی تمام تر عظمت کے باوجود یہاں سورہ حمد کے برابر قرار پایا۔ اس سورہ کا دو مرتبہ نزول بھی اس کی بہت زیادہ اہمیت کی بناء پر ہے۔ (سبعا من المثانی،قرار دینے کی وجہ اور سورہ حمد کی کچھ مزید خوبیاں اسی تفسیر(نمونہ) میں سورہ حجر کی آیت ۸۷ کے ذیل میں ملاحظہ فرمائیے۔) اسی مضمون کی ایک روایت رسول اللہ ﷺ سے حضرت امیرالمومنین(علیہ السلام) نے بیان فرمائی ہے: 
ان اللہ تعالی افرد الامتنان علی بفاتحة الکتاب و جعلھا بازاء القرآن العظیم و ان فاتحة الکتاب اشرف ما فی کنوز العرش۔ 
خدا وند عالم نے مجھے سورہ حمد دے کر خصوصی احسان جتایا ہے اور اسے قرآن کے مقابل قرار دیا ہے عرض کے خزانوں میں سے اشرف ترین سورہ حمد ہے۔