Tafseer e Namoona

Topic

											

									  شان نزول

										
																									
								

Ayat No : 19

: النساء

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا يَحِلُّ لَكُمْ أَنْ تَرِثُوا النِّسَاءَ كَرْهًا ۖ وَلَا تَعْضُلُوهُنَّ لِتَذْهَبُوا بِبَعْضِ مَا آتَيْتُمُوهُنَّ إِلَّا أَنْ يَأْتِينَ بِفَاحِشَةٍ مُبَيِّنَةٍ ۚ وَعَاشِرُوهُنَّ بِالْمَعْرُوفِ ۚ فَإِنْ كَرِهْتُمُوهُنَّ فَعَسَىٰ أَنْ تَكْرَهُوا شَيْئًا وَيَجْعَلَ اللَّهُ فِيهِ خَيْرًا كَثِيرًا ۱۹

Translation

اے ایمان والو تمہارے لئے جائز نہیں ہے کہ جبرا عورتوں کے وارث بن جاؤ اور خبردار انہیں منع بھی نہ کرو کہ جو کچھ ان کو دے دیا ہے اس کا کچھ حصہّ لے لو مگر یہ کہ واضح طور پر بدکاری کریں اور ان کے ساتھ نیک برتاؤ کرو اب اگر تم انہیں ناپسند بھی کرتے ہو تو ہوسکتا ہے کہ تم کسی چیز کو ناپسند کرتے ہو اور خدا اسی میں خیر کثیر قرار دے دے.

Tafseer

									تفسیر مجمع البیان میں حضرت امام محمد باقر علیہ السلام سے منقول ہے کہ یہ آیت ایسے افراد کے بارے میں نازل ہوئی ہے جو اپنی بیوی کو اپنے پاس تو رکھتے تھے مگر ان سے بیویوں کا سلوک نہیں کرتے تھے اور اس انتظار میں رہتے تھے کہ کب یہ مریں اور ان کے مال پر قبضہ کریں ۔ 
جیسا کہ ابن عباس کہتے ہیں : 
یہ آیت ایسے افراد کے بارے میں نازل ہوئی جن کی بیویوں کا حق مہر بہت زیادہ تھا اس کے باوجود کہ وہ ان سے ازدواجی تعلق رکھنا نہیں چاہتے تھے لیکن ان کا حق مہر زیادہ ہونے کی وجہ سے ان کو طلاق بھی نہ دے سکتے تھے ۔ اس لئے وہ ان پر سختی کرتے تھے تا کہ وہ حق مہر بخش کر طلاق لے لیں ۔ 
مفسرین کے ایک گروہ نے اس آیت کی ایک اور شان نزول بھی نقل کی ہے جو اس آیت کے ساتھ کوئی مناسبت نہیں رکھتی بلکہ آیت ۲۲ کے ساتھ مناسبت رکھتی ہے ۔ جسے انشاء اللہ ہم اسی آیت کی ذیل میں بیان کریں گے