Tafseer e Namoona

Topic

											

									  ۱-۔شرو فساد کے اہم ترین سر چشمے

										
																									
								

Ayat No : 1-5

: الفلق

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ ۱مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ ۲وَمِنْ شَرِّ غَاسِقٍ إِذَا وَقَبَ ۳وَمِنْ شَرِّ النَّفَّاثَاتِ فِي الْعُقَدِ ۴وَمِنْ شَرِّ حَاسِدٍ إِذَا حَسَدَ ۵

Translation

کہہ دیجئے کہ میں صبح کے مالک کی پناہ چاہتا ہوں. تمام مخلوقات کے شر سے. اور اندھیری رات کے شر سے جب اس کا اندھیرا چھا جائے. اور گنڈوں پر پھونکنے والیوں کے شر سے. اور ہرحسد کرنے والے کے شر سے جب بھی وہ حسد کرے.

Tafseer

									اس سورہ کے آغاز میں پیغمبر اکرم کو حکم دیتا ہے کہ وہ تما م شریر مخلو قات کے شر سے خدا کی پناہ ما نگیں ،اس کے بعد اس کی وضاحت میں تین قسم کے شروں کی طرف اشارہ کرتا ہے :
۱۔ ان تا ریک دل حملہ کرنے والوںکے شر سے جو تاریکیوںسے فائد ہ اُٹھاتے ہوئے حملہ آور ہو تے ہیں ۔
۲۔ان وسوسہ پیدا کرنے والوں کے شر سے جو اپنی باتوں اور برے پرو پیگنڈوںسے ،ارادوں ،ایمانوں،عقیدوں محبتوں اور رشتو ں کو سست اور کمزور کر دیتے ہیں ۔
۳۔اور حسد کرنے والوں کے شر سے ۔
اس ا جمال و تفصیل سے یہی معلوم ہوتا ہے کہ بڑے بڑے شرور و آفات کا سر چشمہ یہی ہیں ،اور شر و فساد کے اہم ترین منابع یہی تینوں ہیں ۔اور یہ بات بہت ہی پُر معنی اور قابل غور ہے ۔