Tafseer e Namoona

Topic

											

									   سورہ اخلاص “ کے مطالب

										
																									
								

Tafseer

									یہ سورہ ۔ جیسا کہ اس کے نام سے واضح ہے (سورئہ اخلاص اور سورہ توحید )پروردگارکی توحید اور اس کی یگا نگت اور یکتائی کے بارے میں گفتگو کرتا ہے اور چار مختصر سی آیات میں خدا کی وحدانیت کی اس طرح سے تو صیف و تعریف کی ہے جس میں اضافہ کی ضرورت نہیں ہے ۔
اس سورہ کی شان نزول کے بارے میں امام جعفر صادق علیہ السلام سے اس طرح نقل ہوا ہے :
”یہو دیو ں نے رسول اللہ سے یہ تقا ضا کیا کہ آپ ان کے لیے خدا کی تو صیف بیان کریں ۔پیغمبر تین دن تک خاموش رہے اور کوئی جواب نہ دیا،یہا ں تک کہ یہ سورہ ناز ل ہوا اور ان کو جواب دیا۔“ 
بعض روایات میں آیا ہے کہ یہ سوال کرنے والا ”عبد اللہ بن صوریا“تھا ،جو یہودیوں کے مشہور سر داروں میں سے ایک تھا۔اور دوسری روایت میں یہ آیا ہے کہ اس قسم کاسوال ”عبد اللہ بن سلام “نے پیغمبر اکرم سے مکہّ میں کیا تھا اور اس کے بعد وہ ایمان لے آیا تھا ۔لیکن اپنے ایمان کو اسی طرح سے چھپا ئے ہوئے تھا ۔دوسری روایات میں یہ آیا ہے کہ اس قسم کا سوال مشرکین مکہّ نے کیا تھا۔۱
بعض روایات میں یہ بھی آیا ہے کہ سوال کر نے والا نجران کے عیسائیوں کا ایک گروہ تھا ۔ 
ان روایات کے در میان کوئی تضاد نہیں ہے،کیو نکہ ممکن ہے کہ یہ سوال ان سب کی طرف سے ہو اہو ۔اور یہی بات اس سورہ کی حد سے زیادہ عظمت و بزرگی کی ایک دلیل ہے جو مختلف افراد و اقوام کے سوالات کا جو اب دیتا ہے

 


۱۔ المیزان جلد ۱۰ ص۵۴۶