Tafseer e Namoona

Topic

											

									  ۳۔ خُدا کے لیے جمع کی ضمیر کس لیے ہے؟

										
																									
								

Ayat No : 1-3

: الكوثر

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ إِنَّا أَعْطَيْنَاكَ الْكَوْثَرَ ۱فَصَلِّ لِرَبِّكَ وَانْحَرْ ۲إِنَّ شَانِئَكَ هُوَ الْأَبْتَرُ ۳

Translation

بے شک ہم نے آپ کو کوثر عطا کیا ہے. لہذا آپ اپنے رب کے لئے نماز پڑھیں اور قربانی دیں. یقینا آپ کا دشمن بے اولاد رہے گا.

Tafseer

									قا بل توجہ بات یہ ہے کہ یہاں بھی اور قرآن مجید کی اور بہت سی دوسری آیات میں بھی صیغہ” متکلم مع الغیر“( جمع متکلم) کے ساتھ اپنا ذکر کرتا ہے فرماتا ہے:”ہم“ نے تجھے کوثر عطا کیایہ تعبیر اور اس قسم کی تعبیریںعظمت و قدرت کو بیان کرنے کے لیے ہوتی ہیں کیو نکہ بزرگ اور بڑی ہستیاں جب اپنے بارے میں بات کرتی ہیں، تووہ صرف اپنے بارے میںہی نہیں، بلکہ اپنے ماموریں کا رندو ں کے بارے میں بھی خبر دیتی ہیں، اور یہ قدرت و عظمت اور ان کے اوامرکے مقابلہ میں فرمانبر داری کرنے والوں سے کنا یہ ہے
زیر بحث آیت میں لفظ ” ان “ بھی اس معنی پرایک دوسری تاکید ہے۔ ” اٰتیناک “ کے بجائے ” اعطیناک“ کی تعبیر اس بات کی دلیل ہے کہ خدا نے پیغمبر کو کو ثر بخش دےا ہے اور عطا کردیا ہے ۔ اور یہ پیغمبر اکرم کے لئے ایک بہت بڑی بشارت ہے کہ کو دشمنوں کی بیہودہ باتوں سے آپ کا قلب مبارک آزردہ نہ ہو ۔ اور آپ کے آہنی عزم میں سستی اور کماور کمزوری پیدا نہ ہونے پائے ۔ اور دشمن یہ جالیں کہ آپ کی تکیہ گاہ وہ خدا ہے ، جو تمام خیرات کا منبع ہے اور اس نے خیر کثیر آپ کو بخش دی ہے ۔ 
خدا ندا! ہمیں اس خیر کثیر کی بر کات سے جو تو نے اپنے پیغمبر کو مرحمت فرمائی ہے ، بے نصیب نہ کرنا ۔ 
پروردگارا ! تو جانتا کہ ہم آنحضرت اور آپ کی ذریت طاہرہ کو خلوص دل کو ساتھ دوست رکھتے ہیں ، لہٰذا ہمیں انہیں کے ساتھ محشور کرنا۔
بار الہٰا آنحضرت اور آپ کے دین و ائیں کی بہت بڑی عظمت ہے، اس عظمت و عزت و شوکت میں روز بروز اضافہ فرما۔