Tafseer e Namoona

Topic

											

									  اس سورہ کی فضیلت

										
																									
								

Tafseer

									اس کی فضیلت کے سلسلہ میں بس اتنا ہی کافی ہے کہ ایک حدیث میں امام محمد باقر علیہ السلام سے آیا ہے :
” من قراٴ القارعة اٰمنہ اللہ من الدجال ان یوٴمن بہ ، و من قیح جہنم یوم القیامة ان شاء اللہ : 
” جو شخص سورہ ” قارعہ“ کو پڑھے گا تو خدا وند تعالیٰ اسے دجال کے فتنہ اور اس پر ایمان لانے سے محفوظ رکھے گا، اور اسے قیامت کے دن انشاء اللہ پیپ سے دو رکھے گا۔ ۱
بسم اللہ الرحمن الرحیم 
۱۔ القارعة ۔ ۲۔ما القارعة۔ ۳۔ وماادراک ما القارعةُ۔ ۴۔ یوم یکون الناس کالفراش المبثوثِ۔ 
۵۔ وتکون الجبال کالعھن المنفوش۔ ۶۔ فاما مَن ثقلت موازینہ۔ ۷۔ فھو فی عشیة راضیةٍ۔ 
۸۔ و اما مَن خفّتْ موازینہ ۔ ۹۔ فاُمُّہ ھاویةٌ ۱۰۔ وما ادراک ماھیہ ۔ ۱۱۔ نار حامیة۔ 
ترجمہ 
شروع اللہ کے نام سے جو رحمن و رحیم ہے 
۱۔ وہ چھبنے والا حادثہ۔ ۲۔ اور وہ کیسا چبھنے والا حادثہ ہے ؟ ۳۔ اور تو کیا جانے کہ وہ چبھنے والا حادثہ کیسا ہے ؟ 
۴۔ وہ دن جس میں لوگ پراکندہ پر وانوں کی طرح ہر طرف دوڑتے رہے ہوں گے۔ 
۵۔ اور پہاڑ دھنکی ہوئی رنگین اون کی طرح ہو جائیں گے ۔ ۶۔ ( اس دن) جس کے اعمال کا ترازو وزنی ہوگا ۔ 
۷۔وہ ایک پسندیدہ زندگی میں ہوگا ۔ ۸۔ لیکن جس کا ترازوئے اعمال ہلکاہوگا۔ ۹۔اس کی پناہ ھاویہ ( جہنم) ہوگی۔ 
۱۰۔ اور توکیا جانے کہ ھاویہ کیاہے ؟ ۱۱۔ ایک جلا ڈالنے والی آگ ہے ۔

 

۱۔ ” مجمع البیان “ جلد۱۰ ، ص۵۳۰۔