Tafseer e Namoona

Topic

											

									  اس جملے میں قرآن نے بتا یا ہے

										
																									
								

Ayat No : 42-43

: ال عمران

وَإِذْ قَالَتِ الْمَلَائِكَةُ يَا مَرْيَمُ إِنَّ اللَّهَ اصْطَفَاكِ وَطَهَّرَكِ وَاصْطَفَاكِ عَلَىٰ نِسَاءِ الْعَالَمِينَ ۴۲يَا مَرْيَمُ اقْنُتِي لِرَبِّكِ وَاسْجُدِي وَارْكَعِي مَعَ الرَّاكِعِينَ ۴۳

Translation

اور اس وقت کو یاد کرو جب ملائکہ نے مریم کو آواز دی کہ خدا نے تمہیں چن لیا ہے اور پاکیزہ بنادیا ہے اور عالمین کی عورتوں میں منتخب قرار دے دیا ہے. اے مریم تم اپنے پروردگار کی اطاعت کرو, سجدہ کرو, اور رکوع کرنے والوں کے ساتھ رکوع کرو.

Tafseer

									اس جملے میں قرآن نے بتا یا ہے کہ خدا تعالیٰ نے حضرت زکریا (ع) کو پروردگار کی تسبیح اور ذکر کاحکم دیا ۔ جب آپ کی زبان بند ہو چکی تھی ایسے میں یہ تسبیح اور ذکر اس بات کی بھی نشانی تھی کہ خدا تعالیٰ بند امور کو کھولنے کی قدرت رکھتا ہے نیز خدا کے عظیم عطیّے پر شکر گزاری کے حوالے سے یہ ایک ذمہ داری بھی تھی ۔ 
سورہٴ مریم کی ابتدائی آیات سے معلوم ہوتا ہے کہ حضرت زکریا (ع) نے خود ہی اس پروگرام پر عمل نہیں کیا بلکہ اشارے سے لوگوں کو بھی اس کی دعوت دی کیونکہ خدا تعالیٰ کی اس بخشش و عطا کا تعلق ان کے معاشرے سے تھا اور حضرت یحییٰ کی صورت میں انہیں ایک لائق قیادت نصیب ہورہی تھی ۔ اس لئے انہیں دعوت دی گئی کہ صبح اور عصر کے وقت پروردگار کی تسبیح اور ذکر میں مشغول رہیں ۔ در حقیقت یہ سب کے لئے شکر و تسبیح کے دن قرار پائے تھے ۔


۴۲۔وَإِذْ قَالَتْ الْمَلاَئِکَةُ یَامَرْیَمُ إِنَّ اللهَ اصْطَفَاکِ وَطَہَّرَکِ وَاصْطَفَاکِ عَلَی نِسَاءِ الْعَالَمِینَ ۔
۴۳۔ یَامَرْیَمُ اقْنُتِی لِرَبِّکِ وَاسْجُدِی وَارْکَعِی مَعَ الرَّاکِعِین۔َ
ترجمہ 
۴۲۔ اور (وہ وقت یاد کرو) جب فرشتوں نے کہا: اے مریم ! خدا نے تجھے چنا ، پاک کیا اور تمام جہان کی عورتوں پر برتری اور فضیلت۔ 
۴۳۔ اے مریم!( اس نعمت کے شکرانے کے طور پر ) اپنے پروردگار کے سامنے خضوع کرو ، سجدہ بجا لاوٴاور رکوع کرنے والوں کے ساتھ رکوع کرو ۔