کیا شادی نہ کرنا باعثِ فضیلت ہے
هُنَالِكَ دَعَا زَكَرِيَّا رَبَّهُ ۖ قَالَ رَبِّ هَبْ لِي مِنْ لَدُنْكَ ذُرِّيَّةً طَيِّبَةً ۖ إِنَّكَ سَمِيعُ الدُّعَاءِ ۳۸فَنَادَتْهُ الْمَلَائِكَةُ وَهُوَ قَائِمٌ يُصَلِّي فِي الْمِحْرَابِ أَنَّ اللَّهَ يُبَشِّرُكَ بِيَحْيَىٰ مُصَدِّقًا بِكَلِمَةٍ مِنَ اللَّهِ وَسَيِّدًا وَحَصُورًا وَنَبِيًّا مِنَ الصَّالِحِينَ ۳۹قَالَ رَبِّ أَنَّىٰ يَكُونُ لِي غُلَامٌ وَقَدْ بَلَغَنِيَ الْكِبَرُ وَامْرَأَتِي عَاقِرٌ ۖ قَالَ كَذَٰلِكَ اللَّهُ يَفْعَلُ مَا يَشَاءُ ۴۰
اس وقت زکریا علیھ السّلامنے اپنے پرودگار سے دعا کی کہ مجھے اپنی طرف سے ایک پاکیزہ اولاد عطا فرما کہ تو ہر ایک کی دعا کا سننے والا ہے. تو ملائکہ نے انہیں اس وقت آواز دی جب وہ محراب میں کھڑے مصرورِ عبادت تھے کہ خدا تمہیں یحیٰی علیھ السّلام کی بشارت دے رہا ہے جو اس کے کلمہ کی تصدیق کرنے والا, سردار, پاکیزہ کردار اور صالحین میں سے نبی ہوگا. انہوں نے عرض کی کہ میرے یہاں کس طرح اولاد ہوگی جب کہ مجھ پر بڑھاپا آگیا ہے اور میری عورت بھی بانجھ ہے تو ارشاد ہوا کہ خدا اسی طرح جو چاہتا ہے کرتاہے.
یہاں یہ سوال سامنے آتا ہے کہ اگر حصور کا معنی شادہ نہ کرنا ہے تو کیا یہ عمل کسی انسان کے لئے امتیاز اور خصوصیت شمار ہوتا ہے کیونکہ یہاں حضرت یحییٰ (ع) کا ذکر اس حوالے سے کیا گیا ہے ۔
اس جواب یہ ہے کہ اول تو ہمارے پاس کوئی یقینی دلیل نہیں کہ آیت میں ” حصور“سے مراد شادی کو ترک کرنا ہے نیز اس سلسلے میں منقول روایت سند کے لحاظ سے مسلم نہیں ہے ۔ بعید نہیں کہ لفظ ” حصور“ آیت میں شہوات ، ہوا و ہوس اور دنیا پرستی کو ترک کرنے کے معنی میں ہو اور زہد کی ایک صفت کے لحاظ سے ہو ۔
دوسری بات یہ کہ ممکن ہے حضرت یحییٰ (ع) بھی حضرت عیسیٰ (ع) کی طرح زندگی کے خاص حالات کی وجہ سے اور دین کے لئے باربار سفر کرنے کی وجہ سے مجردزندگی گزار نے پر مجبور ہوں ۔ اس لئے یہ سب کے لئے کلی قانون نہیں ہوسکتا اور خدا نے ان کی یہاں اس صفت سے اس لئے تعریف کی ہے کہ انہوں نے خاص حالات کے باعث شادی نہیں کی اس کے باوجود وہ اپنے آپ کو گناہ سے باز رکھنے کی صلاحیت رکھتے تھے اور وہ کسی طرح بھی گناہ سے آلودہ نہیں ہوئے ، قانون ازدواج تو کلی طور پر ایک فطری قانون ہے اور ممکن نہیں کہ کوئی بھی اس فطری قانون کے خلاف کوئی حکم جاری کرے اس لئے اسلام یا کسی اور دین میں شادی نہ کرنا کوئی اچھا کام نہیں سمجھا جاتا تھا ۔