Tafseer e Namoona

Topic

											

									  شانِ نزول

										
																									
								

Ayat No : 14-18

: التغابن

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنَّ مِنْ أَزْوَاجِكُمْ وَأَوْلَادِكُمْ عَدُوًّا لَكُمْ فَاحْذَرُوهُمْ ۚ وَإِنْ تَعْفُوا وَتَصْفَحُوا وَتَغْفِرُوا فَإِنَّ اللَّهَ غَفُورٌ رَحِيمٌ ۱۴إِنَّمَا أَمْوَالُكُمْ وَأَوْلَادُكُمْ فِتْنَةٌ ۚ وَاللَّهُ عِنْدَهُ أَجْرٌ عَظِيمٌ ۱۵فَاتَّقُوا اللَّهَ مَا اسْتَطَعْتُمْ وَاسْمَعُوا وَأَطِيعُوا وَأَنْفِقُوا خَيْرًا لِأَنْفُسِكُمْ ۗ وَمَنْ يُوقَ شُحَّ نَفْسِهِ فَأُولَٰئِكَ هُمُ الْمُفْلِحُونَ ۱۶إِنْ تُقْرِضُوا اللَّهَ قَرْضًا حَسَنًا يُضَاعِفْهُ لَكُمْ وَيَغْفِرْ لَكُمْ ۚ وَاللَّهُ شَكُورٌ حَلِيمٌ ۱۷عَالِمُ الْغَيْبِ وَالشَّهَادَةِ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ ۱۸

Translation

ایمان والو - تمہا---ری بیویوں اور تمہاری اولاد میں سے بعض تمہارے دشمن ہیں لہذا ان سے ہوشیار رہو اور اگر انہیں معاف کردو اور ان سے درگزر کرو اور انہیں بخش دو تو اللہ بھی بہت بخشنے والا اور مہربان ہے. تمہارے اموال اور تمہاری اولاد تمہارے لئے صرف امتحان کا ذریعہ ہیں اور اجر عظیم صرف اللہ کے پاس ہے. لہذا جہاں تک ممکن ہو اللہ سے ڈرو اور اس کی بات سنو اور اطاعت کرو اور راسِ خدا میں خرچ کرو کہ اس میں تمہارے لئے خیر ہے اور جو اپنے ہی نفس کے بخل سے محفوظ ہوجائے وہی لوگ فلاح اور نجات پانے والے ہیں. اگر تم اللہ کو قرض حسنہ دو گے تو وہ اسے دوگنا بنادے گا اور تمہیں معاف بھی کردے گا کہ وہ بڑا قدر داں اور برداشت کرنے والا ہے. وہ حاضر و غائب کا جاننے والا اور صاحب هعزت و حکمت ہے.

Tafseer

									ایک رو آیت میں امام باقر علیہ السلام سے آیا ہے کہ آپ نے آ یت اِنَّ مِنْ أَزْو آجِکُمْ وَ أَوْلادِکُم ... کے بارے میں فرمایا :
اِس سے مُراد یہ ہے کہ جس وقت بعض مرد ہجرت کرناچاہتے تو آن کابیٹا اوربیوی ان کادامن پکڑ لیتے اور کہتے تھے :تجھے خداکی قسم کہ ہجرت نہ کر .کیونکہ اگرتوچلا گیاتو ہم تیر ے بعد بے سرپرست رہ جائیں گے . پھر بعض اس بات کوقبول کرلیتے ہیں اوروہ رہ جاتے تھے .لہذا اوپر و آلی آ یت نازل ہوئی اورانہیں اس قسم کی گزار شوں کو قبول کرلینے اوراس سلسلہ میں اولاد اور بیویوں کی اطاعت کرنے سے ڈ رایا ، لیکن کچھ ایسے افراد بھی تھے جو بالکل پرو آنہ کرتے اور چلے جاتے تھے لیکن وہ اپنے گھر و آلوں سے یہ کہتے تھے : خدا کی قسم ! اگر تم ہمارے ساتھ ہجرت نہیں کرو گے اوربعد میں ( دار الہجرت) مدینہ میں ہمارے پاس آ ئو گے توہم بالکل تمہار ی پرو آ نہیں کریں گے . چنانچہ انہیں حکم دیاگیا کہ جس وقت ان کے گھر و آلے ان سے آملیں توگذشتہ امور کوفراموش کردیں اور وَ ِانْ تَعْفُو آ وَ تَصْفَحُو آ وَ تَغْفِرُو آ فَِنَّ اللَّہَ غَفُور رَحیم کاجملہ اسی معنی کوبیان کرر ہا ہے ( ١) ۔
١۔ "" تفسیر علی ابن ابراہیم "" مطابق نقل "" نورالثقلین "" جلد ٥،صفحہ ٣٤٢ ،یہی مطلب مختصر صورت میں تفسیر "" درّالمنثور "" اوردوسری تفاسیر میں ابنِ عباس سے نقل ہو آہے ،لیکن کسِی میں بھی مذ کورہ بالا حدیث جیسی جامعیّت نہیں ہے ۔