سوره تغابن/ آیه 7- 10
زَعَمَ الَّذِينَ كَفَرُوا أَنْ لَنْ يُبْعَثُوا ۚ قُلْ بَلَىٰ وَرَبِّي لَتُبْعَثُنَّ ثُمَّ لَتُنَبَّؤُنَّ بِمَا عَمِلْتُمْ ۚ وَذَٰلِكَ عَلَى اللَّهِ يَسِيرٌ ۷فَآمِنُوا بِاللَّهِ وَرَسُولِهِ وَالنُّورِ الَّذِي أَنْزَلْنَا ۚ وَاللَّهُ بِمَا تَعْمَلُونَ خَبِيرٌ ۸يَوْمَ يَجْمَعُكُمْ لِيَوْمِ الْجَمْعِ ۖ ذَٰلِكَ يَوْمُ التَّغَابُنِ ۗ وَمَنْ يُؤْمِنْ بِاللَّهِ وَيَعْمَلْ صَالِحًا يُكَفِّرْ عَنْهُ سَيِّئَاتِهِ وَيُدْخِلْهُ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِنْ تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا أَبَدًا ۚ ذَٰلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ ۹وَالَّذِينَ كَفَرُوا وَكَذَّبُوا بِآيَاتِنَا أُولَٰئِكَ أَصْحَابُ النَّارِ خَالِدِينَ فِيهَا ۖ وَبِئْسَ الْمَصِيرُ ۱۰
ان کفاّر کا خیال یہ ہے کہ انہیں دوبارہ نہیں اٹھایا جائے گا تو کہہ دیجئے کہ میرے پروردگار کی قسم تمہیں دوبارہ زندہ کیا جائے گا اور پھر بتایا جائے گا کہ تم نے کیا کیا, کیا ہے اور یہ کام خدا کے لئے بہت آسان ہے. لہذا خدا اور رسول اور اس نور پر ایمان لے آؤ جسے ہم نے نازل کیا ہے کہ اللہ تمہارے اعمال سے خوب باخبر ہے. وہ قیامت کے دن تم سب کو جمع کرے گا اور وہی ہارجیت کا دن ہوگا اور جو اللہ پر ایمان رکھے گا اور نیک اعمال کرے گا خدا اس کی برائیوں کو دور کردے گا اور اسے ان باغات میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں جاری ہوں گی وہ ان ہی میں ہمیشہ ہمیشہ رہیں گے اور یہی سب سے بڑی کامیابی ہے. اور جن لوگوں نے کفر اختیار کیا اور ہماری آیات کو جھٹلایا وہ اصحاب جہنّم ہیں اور وہیں ہمیشہ رہنے والے ہیں اور یہ ان کا بدترین انجام ہے.
٧۔ زَعَمَ الَّذینَ کَفَرُو آ أَنْ لَنْ یُبْعَثُو آ قُلْ بَلی وَ رَبِّی لَتُبْعَثُنَّ ثُمَّ لَتُنَبَّؤُنَّ بِما عَمِلْتُمْ وَ ذلِکَ عَلَی اللَّہِ یَسیر ۔
٨۔فَآمِنُو آ بِاللَّہِ وَ رَسُولِہِ وَ النُّورِ الَّذی أَنْزَلْنا وَ اللَّہُ بِما تَعْمَلُونَ خَبیر ۔
٩۔ یَوْمَ یَجْمَعُکُمْ لِیَوْمِ الْجَمْعِ ذلِکَ یَوْمُ التَّغابُنِ وَ مَنْ یُؤْمِنْ بِاللَّہِ وَ یَعْمَلْ صالِحاً یُکَفِّرْ عَنْہُ سَیِّئاتِہِ وَ یُدْخِلْہُ جَنَّاتٍ تَجْری مِنْ تَحْتِہَا الْأَنْہارُ خالِدینَ فیہا أَبَداً ذلِکَ الْفَوْزُ الْعَظیمُ ۔
١٠۔وَ الَّذینَ کَفَرُو آ وَ کَذَّبُو آ بِآیاتِنا أُولئِکَ أَصْحابُ النَّارِ خالِدینَ فیہا وَ بِئْسَ الْمَصیرُ ۔
ترجمہ
٧۔ کافرون نے یہ گمان کرلیاہے کہ انہیں ہرگز زندہ کرکے اُٹھا یانہیں جائیگا . کہہ دیجئے . ہاں !مجھے اپنے پروردگار کی قسم ہے .تم سب کے سب قیامت میں ( زندہ کرکے ضرور ) اٹھائے جائو گے . اس کے بعد جوکچھ تم عمل کیاکرتے تھے اس کی وہ تمہیںخبر دے گا اور یہ خدا کے لیے آسان ہے ۔
٨۔ اب جبکہ یہ بات ہے کہ توخدا اور اس کے رسُول اوراس نور پرایمان لے آ ئو ، جسے ہم نے نازل کیا ہے .اور یہ جان لو کہ خداتمہارے ان اعمال سے آگاہ ہے جنہیں تم انجام دیتے ہیں ۔
٩۔یہ اس وقت ہوگاجب وہ تم سب کو اس اجتماع کے دن جمع کر ے گا .وہ تغابن کادن ہوگا. (وہ دن جس میں لوگوں کومعلوم ہوگا کہ گھاٹے میں کون رہاہے)اور جوشخص خُدا پرایمان لے آ ئے اور عمل صالح انجام دے تووہ اس کے گناہوں کوبخش دے گا اوروہ اس کو آس جنت کے باغوں میں و آرد کرے گا جس کے درختوں کے نیچے نہریں جاری ہیں.اور وہ ہمیشہ ہمیشہ ان میں رہیں گے اور یہ ایک عظیم کامیابی ہے ۔
١٠۔لیکن وہ لوگ جوکافر ہوگئے ہیں اورانہوں نے ہماری آ یات کی تکذیب کی ہے ،وہ دوزخ و آلے ہیں اوروہ ہمیشہ ہمیشہ اس میں راہیں گے اوران کانجام بہت ہی بُرا ہے ۔