سوره منافقون/ آیه 1- 4
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ إِذَا جَاءَكَ الْمُنَافِقُونَ قَالُوا نَشْهَدُ إِنَّكَ لَرَسُولُ اللَّهِ ۗ وَاللَّهُ يَعْلَمُ إِنَّكَ لَرَسُولُهُ وَاللَّهُ يَشْهَدُ إِنَّ الْمُنَافِقِينَ لَكَاذِبُونَ ۱اتَّخَذُوا أَيْمَانَهُمْ جُنَّةً فَصَدُّوا عَنْ سَبِيلِ اللَّهِ ۚ إِنَّهُمْ سَاءَ مَا كَانُوا يَعْمَلُونَ ۲ذَٰلِكَ بِأَنَّهُمْ آمَنُوا ثُمَّ كَفَرُوا فَطُبِعَ عَلَىٰ قُلُوبِهِمْ فَهُمْ لَا يَفْقَهُونَ ۳وَإِذَا رَأَيْتَهُمْ تُعْجِبُكَ أَجْسَامُهُمْ ۖ وَإِنْ يَقُولُوا تَسْمَعْ لِقَوْلِهِمْ ۖ كَأَنَّهُمْ خُشُبٌ مُسَنَّدَةٌ ۖ يَحْسَبُونَ كُلَّ صَيْحَةٍ عَلَيْهِمْ ۚ هُمُ الْعَدُوُّ فَاحْذَرْهُمْ ۚ قَاتَلَهُمُ اللَّهُ ۖ أَنَّىٰ يُؤْفَكُونَ ۴
پیغمبر یہ منافقین آپ کے پاس آتے ہیں تو کہتے ہیں کہ ہم گواہی دیتے ہیں کہ آپ اللہ کے رسول ہیں اور اللہ بھی جانتا ہے کہ آپ اس کے رسول ہیںلیکن اللہ گواہی دیتا ہے کہ یہ منافقین اپنے دعویٰ میں جھوٹے ہیں. انہوں نے اپنی قسموں کو سپر بنالیا ہے اور لوگوں کو راسِ خدا سے روک رہے ہیں یہ ان کے بدترین اعمال ہیں جو یہ انجام دے رہے ہیں. یہ اس لئے ہے کہ یہ پہلے ایمان لائے پھر کافر ہوگئے تو ان کے دلوں پر مہر لگادی گئی تو اب کچھ نہیں سمجھ رہے ہیں. اور جب آپ انہیں دیکھیں گے تو ان کے جسم بہت اچھے لگیں گے اور بات کریں گے تو اس طرح کہ آپ سننے لگیں لیکن حقیقت میں یہ ایسے ہیں جیسے دیوار سے لگائی ہوئی سوکھی لکڑیاں کہ یہ ہر چیخ کو اپنے ہی خلاف سمجھتے ہیں اور یہ واقعا دشمن ہیں ان سے ہوشیار رہئے خدا انہیں غارت کرے یہ کہاں بہکے چلے جارہے ہیں.
بِسْمِ اللَّہِ الرَّحْمنِ الرَّحیمِ
١۔ِذا جاء َکَ الْمُنافِقُونَ قالُو آ نَشْہَدُ ِنَّکَ لَرَسُولُ اللَّہِ وَ اللَّہُ یَعْلَمُ ِنَّکَ لَرَسُولُہُ وَ اللَّہُ یَشْہَدُ ِنَّ الْمُنافِقینَ لَکاذِبُونَ ۔
٢۔اتَّخَذُو آ أَیْمانَہُمْ جُنَّةً فَصَدُّو آ عَنْ سَبیلِ اللَّہِ ِنَّہُمْ ساء َ ما کانُو آ یَعْمَلُونَ ۔
٣۔ ذلِکَ بِأَنَّہُمْ آمَنُو آ ثُمَّ کَفَرُو آ فَطُبِعَ عَلی قُلُوبِہِمْ فَہُمْ لا یَفْقَہُونَ ۔
٤۔وَ ِذا رَأَیْتَہُمْ تُعْجِبُکَ أَجْسامُہُمْ وَ ِنْ یَقُولُو آ تَسْمَعْ لِقَوْلِہِمْ کَأَنَّہُمْ خُشُب مُسَنَّدَة یَحْسَبُونَ کُلَّ صَیْحَةٍ عَلَیْہِمْ ہُمُ الْعَدُوُّ فَاحْذَرْہُمْ قاتَلَہُمُ اللَّہُ أَنَّی یُؤْفَکُون۔
ترجمہ
رحمن ورحیم خُدا کے نام سے
١۔جب مُنا فقین تیرے پاس آتے ہیں توکہتے ہیں: ہم گو آہی دیتے ہیں کہ یقیناتو آللہ کارسُول ہے ، خداجانتا ہے کہ تو یقینا اس کارسُول ہے ،لیکن خداگو آہی دیتاہے کہ منافقین جُھوٹے ہیں ۔
٢۔اُنہوں نے اپنی قسموں کو ڈھال بنالیاہے تاکہ وہ لوگوں کو آللہ کی راہ سے روکیں بیشک وہ بہت ہی بُرے کام انجام دیتے ہیں ۔
٣۔ یہ اس بناء پر ہے کہ وہ پہلے تو آیمان لائے اورپھر کافر ہوگئے .لہٰذاُن کے دلوں پر مُہر لگادی گئی ہے او ر وہ حقیقت کودرک نہیں کرتے ۔
٤۔جب تم انہیں دیکھتے ہو تو آن کاجسم اورحلیہ تمہیں تعجب میںڈال دیتاہے اوراگروہ کوئی بات کرتے ہیں توتُو ان کی باتوں کوکان دھر کے سنتا ہے ل.حالانکہ وہ ایسی خشک لکڑیاں ہیں جنہیں دیو آرکے سہارے کھڑا کر دیاگیاہو. جو آو آز بھی کہیں سے بُلند ہوتی ہے اُسے وہ اپنے برخلاف خیال کرتے ہیں . وہ تمہار ے حقیقی دشمن ہیں . تم ان سے بچتے رہو ،خدا انہیں ہلاک کرے ، وہ حق سے کِس طرح منحرف ہوجاتے ہیں ۔