Tafseer e Namoona

Topic

											

									   انہیں دردناک عذاب کی بشارت دیجئے 

										
																									
								

Ayat No : 20

: ال عمران

فَإِنْ حَاجُّوكَ فَقُلْ أَسْلَمْتُ وَجْهِيَ لِلَّهِ وَمَنِ اتَّبَعَنِ ۗ وَقُلْ لِلَّذِينَ أُوتُوا الْكِتَابَ وَالْأُمِّيِّينَ أَأَسْلَمْتُمْ ۚ فَإِنْ أَسْلَمُوا فَقَدِ اهْتَدَوْا ۖ وَإِنْ تَوَلَّوْا فَإِنَّمَا عَلَيْكَ الْبَلَاغُ ۗ وَاللَّهُ بَصِيرٌ بِالْعِبَادِ ۲۰

Translation

اے پیغمبر اگر یہ لوگ آپ سے کٹ حجتی کریں تو کہہ دیجئے کہ میرا رخ تمام تر اللہ کی طرف ہے اور میرے پیرو بھی ایسے ہی ہیں اور پھر اہلِ کتاب اور جاہل مشرکین سے پوچھئے کیا تم اسلام لے آئے- اگر وہ اسلام لے آئے تو گویا ہدایت پاگئے اور اگر منہ پھیر لیا تو آپ کا فرض صرف تبلیغ تھا اور اللہ اپنے بندوں کو خوب پہچانتا ہے.

Tafseer

									ان دو آیتوں میں پہلے ان تین عظیم گناہوں کا ذکر ہے : 
۱۔ آیات الہٰی کفر اختیار کرنا ، 
۲۔ انبیاء کو ناحق قتل کرنا اور
۳۔ انبیاء ومرسلین کے پروگرام کی حفاظت کرنے والوں اور لوگوں کو عدل و انصاف کا حکم دینے والوں ک وبھی قتل کردینا ۔ 
اس کے بعد ان کے لئے تین سزاوٴں اور بد بختیوں کا تذکرہ ہے جو یہ ہیں : 
۱۔ ” فبشر ھم بعذاب ٍ الیم “۔ ( انہیں دردناک عذاب کی بشارت دیجئے ) اس جملے میں ان کے کے لئے سخت سزا کا ذکر ہے ۔ 
۲۔ بعد والی آیت میں ہے : ” اولٰئک الّذین حبطت اعمالھم فی الدّنیا و الآخرة“۔ ( یعنی ان لوگوں کے اعمال اس دنیا میں اور آخرت میں نابوداور اکارت ہ وجائیں گے  اس جملے سے ظاہر ہوتا ہے کہ جو نیک اعمال انجام دے چکے ہیں وہ بھی ان کے عظیم گناہوں سے متاٴثرہوں گے تاثیر کھو بیٹھیں گے اور ضائع ہوجائیں گے 
۳۔ آخر میں مزید کہا گیا ہے کہ انہیں ملنے والی سخت سزا اور شدید عذاب کے مقابلے میں کوئی بھی شخص ان کی حمایتت کرنے والا نہیں ہوگایعنی وہ شفاعت کرنے والوں کی شفاعت سے بھی محروم رہیں گے” وما لھم من نّاصرین “۔ 
جیسا کہ سورہ بقرہ کی آیت ۶۱ کے ذیل میں ہم کہہ چکے ہیں کہ یہ آیت یہودیوں کی عجیب تاریخ کی طرف اشارہ کرتی ہے اور بتاتی ہے کہ وہ آیات الہٰی کے انکار کے علاوہ انبیاء کو قتل کرنے میں بھی بڑی جسارت کا مظاہرہ کرتے تھے اوران مجاہدوں کو بھی موت کے گھاٹ اتار دیتے تھے جو انبیاء کی حمایت کے لیے اٹھ کھڑے ہوتے تھے لیکن مسلم ہے کہ یہ حکم اور سزاان کے لئے مخصوص نہیں ہے ، بلکہ ان تمام اقوام کے بارے میں ہے جو ان جیسے افعال و اعمال بجالاتی ہیں ۔