Tafseer e Namoona

Topic

											

									  ٣۔ بت پرستی کانفسیاتی اور فکری سرچشمہ

										
																									
								

Ayat No : 19-23

: النجم

أَفَرَأَيْتُمُ اللَّاتَ وَالْعُزَّىٰ ۱۹وَمَنَاةَ الثَّالِثَةَ الْأُخْرَىٰ ۲۰أَلَكُمُ الذَّكَرُ وَلَهُ الْأُنْثَىٰ ۲۱تِلْكَ إِذًا قِسْمَةٌ ضِيزَىٰ ۲۲إِنْ هِيَ إِلَّا أَسْمَاءٌ سَمَّيْتُمُوهَا أَنْتُمْ وَآبَاؤُكُمْ مَا أَنْزَلَ اللَّهُ بِهَا مِنْ سُلْطَانٍ ۚ إِنْ يَتَّبِعُونَ إِلَّا الظَّنَّ وَمَا تَهْوَى الْأَنْفُسُ ۖ وَلَقَدْ جَاءَهُمْ مِنْ رَبِّهِمُ الْهُدَىٰ ۲۳

Translation

کیا تم لوگوں نے لات اور عذٰی کو دیکھا ہے. اور منات جو ان کا تیسرا ہے اسے بھی دیکھا ہے. تو کیا تمہارے لئے لڑکے ہیں اور اس کے لئے لڑکیاں ہیں. یہ انتہائی ناانصافی کی تقسیم ہے. یہ سب وہ نام ہیں جو تم نے اور تمہارے باپ دادا نے طے کرلئے ہیں خدا نے ان کے بارے میں کوئی دلیل نازل نہیں کی ہے - درحقیقت یہ لوگ صرف اپنے گمانوں کا اتباع کررہے ہیں اور جو کچھ ان کا دل چاہتا ہے اور یقینا ان کے پروردگار کی طرف سے ان کے پاس ہدایت آچکی ہے.

Tafseer

									بت پرستی کے سر چشمے تو ہمیں معلوم ہوگئے ہیں،لیکن بت پرستی کے کچھ اور نفسیاتی اورفکری سرچشمے بھی ہیں جن کی طرف اوپروالی آیات میں اشارہ ہواہے ،اور وہ بے بنیاد گمانوں اور ہوائے نفس کی پیروی ہے ۔
وہ ایک ایساخیال اور تصور ہے جونادان افراد میں پیدا ہوجاتاہے،اور مقلدیں آنکھیں اور کان بند کرکے ایک دوسرے سے لے لیتے ہیں، اور پھر وہ نسل درنسل منتقل ہوتا رہتاہے ۔
البتہ بت جیسا معبود،جواپنے بندوں پرکسی قسم کا کوئی کنٹرول نہیں رکھتا،اورنہ ہی کوئی معاد وقیامت اور حساب وکتاب رکھتا ہے ،اور نہ ہی کوئی بہشت ودوزخ ہے ،اوراس نے انہیں مکمل آزادی دے رکھی ہے ، وہ صرف مشکلات میں اس کی طرف رخ کرتے ہیں اوراپنے خیال میں اس سے مدد طلب کرتے ہیں، یہ بات ان کی سرکش ہواوہوس کے ساتھ اچھی طرح سازگار ہے ،اوران کی خواہشات کے لیے میدان کوکھول دیتاہے ۔
اصولی طورپر ہوائے نفس خود ایک عظیم ترین اورخطرناک ترین ، بت ہے ،اور دوسرے بتوں کی پیدائش کاسرچشمہ ہے ، اور بت پرستی کا بازارگرم ہونے کاسبب ہے ۔