سوره طور/ آیه 9- 16
يَوْمَ تَمُورُ السَّمَاءُ مَوْرًا ۹وَتَسِيرُ الْجِبَالُ سَيْرًا ۱۰فَوَيْلٌ يَوْمَئِذٍ لِلْمُكَذِّبِينَ ۱۱الَّذِينَ هُمْ فِي خَوْضٍ يَلْعَبُونَ ۱۲يَوْمَ يُدَعُّونَ إِلَىٰ نَارِ جَهَنَّمَ دَعًّا ۱۳هَٰذِهِ النَّارُ الَّتِي كُنْتُمْ بِهَا تُكَذِّبُونَ ۱۴أَفَسِحْرٌ هَٰذَا أَمْ أَنْتُمْ لَا تُبْصِرُونَ ۱۵اصْلَوْهَا فَاصْبِرُوا أَوْ لَا تَصْبِرُوا سَوَاءٌ عَلَيْكُمْ ۖ إِنَّمَا تُجْزَوْنَ مَا كُنْتُمْ تَعْمَلُونَ ۱۶
جس دن آسمان باقاعدہ چکر کھانے لگیں گے. اور پہاڑ باقاعدہ حرکت میں آجائیں گے. پھر جھٹلانے والوں کے لئے عذاب اور بربادی ہی ہے. جو محلات میں پڑے کھیل تماشہ کررہے ہیں. جس دن انہیں بھرپور طریقہ سے جہّنم میں ڈھکیل دیا جائے گا. یہی وہ جہّنم کی آگ ہے جس کی تم تکذیب کیا کرتے تھے. آیا یہ جادو ہے یا تمہیں کچھ سجھائی نہیں دے رہا ہے. اب اس میں چلے جاؤ پھر چاہے صبر کرو یا نہ کرو سب برابر ہے یہ تمہارے ان اعمال کی سزادی جارہی ہے جو تم انجام دیا کرتے تھے.
٩۔یَوْمَ تَمُورُ السَّماء ُ مَوْراً۔
١٠۔وَ تَسیرُ الْجِبالُ سَیْراً۔
١١۔فَوَیْل یَوْمَئِذٍ لِلْمُکَذِّبینَ۔
١٢۔ الَّذینَ ہُمْ فی خَوْضٍ یَلْعَبُونَ۔
١٣۔یَوْمَ یُدَعُّونَ ِلی نارِ جَہَنَّمَ دَعًّا۔
١٤۔ہذِہِ النَّارُ الَّتی کُنْتُمْ بِہا تُکَذِّبُونَ۔
١٥۔أَ فَسِحْر ہذا أَمْ أَنْتُمْ لا تُبْصِرُونَ۔
١٦۔اصْلَوْہا فَاصْبِرُوا أَوْ لا تَصْبِرُوا سَواء عَلَیْکُمْ ِنَّما تُجْزَوْنَ ما کُنْتُمْ تَعْمَلُونَ۔
ترجمہ
٩۔( یہ عذاب الہٰی ) اس دن آ ئے گا جب آسمان شدت کے ساتھ ہل رہاہوگا۔
١٠۔ اورپہاڑ اپنی جگہ سے اکھڑکرحرکت کررہے ہوں گے ۔
١١۔ وائے ہے اس دن تکذیب کرنے والوں کے لیے ۔
١٢۔ وہی لوگ جوباطل باتوں میں لہوولعب کررہے ہیں ۔
١٣۔ وہ دن جس میں انہیں زبردستی جہنم کی آگ کی طرف دھکیلا جائے گا۔
١٤۔(اوران سے کہاجائے گا) یہی ہے وہ آگ جس کاتم انکارکیا کرتے تھے ۔
١٥۔کیایہ وہی جادو ہے ؟ یاتم دیکھتے ہی نہیں ہو؟
١٦۔اس میںداخل ہوجاؤ ،اورجلتے رہو، چاہے صبر کرویانہ کرو، تمہارے لیے کوئی فرق نہیں ہے،کیونکہ تمہیں صرف تمہارے اعمال کی ہی جزاملے گی ۔