سوره ذاریات/ آیه 52- 55
كَذَٰلِكَ مَا أَتَى الَّذِينَ مِنْ قَبْلِهِمْ مِنْ رَسُولٍ إِلَّا قَالُوا سَاحِرٌ أَوْ مَجْنُونٌ ۵۲أَتَوَاصَوْا بِهِ ۚ بَلْ هُمْ قَوْمٌ طَاغُونَ ۵۳فَتَوَلَّ عَنْهُمْ فَمَا أَنْتَ بِمَلُومٍ ۵۴وَذَكِّرْ فَإِنَّ الذِّكْرَىٰ تَنْفَعُ الْمُؤْمِنِينَ ۵۵
اسی طرح ان سے پہلے کسی قوم کے پاس کوئی رسول نہیں آیا مگر یہ کہ ان لوگوں نے یہ کہہ دیا کہ یہ جادوگر ہے یا دیوانہ. کیا انہوں نے ایک دوسرے کو اسی بات کی وصیت کی ہے - نہیں بلکہ یہ سب کے سب سرکش ہیں. لہٰذا آپ ان سے منہ موڑ لیں پھر آپ پر کوئی الزام نہیں ہے. اور یاد دہانی بہرحال کراتے رہے کہ یاد دہانی صاحبانِ ایمان کے حق میں مفید ہوتی ہے.
٥٢۔ کَذلِکَ ما أَتَی الَّذینَ مِنْ قَبْلِہِمْ مِنْ رَسُولٍ ِلاَّ قالُوا ساحِر أَوْ مَجْنُون ۔
٥٣۔أَ تَواصَوْا بِہِ بَلْ ہُمْ قَوْم طاغُونَ ۔
٥٤۔ فَتَوَلَّ عَنْہُمْ فَما أَنْتَ بِمَلُومٍ ۔
٥٥۔ وَ ذَکِّرْ فَِنَّ الذِّکْری تَنْفَعُ الْمُؤْمِنینَ ۔
ترجمہ
٥٢۔ اسی طرح ہے کہ کوئی پیغمبران سے پہلے کسی قوم کی طرف نہیں بھیجامگر یہ کہ انہوں نے کہا وہ جادو گرہے یا دیوانہ ہے ۔
٥٣۔کیاوہ ایک دوسرے کواس بات کی وصیت کرتے تھے( کہ عموماً اس قسم کی تہمتیں لگائیں)نہیں! بلکہ وہ ایک سرکش اورطوفان اٹھانے والی قوم تھی۔
٥٤۔اب جب کہ ایسا ہے توان سے منہ پھیرلے ،اورتوہر گز لائق ملامت نہیں ہے ۔
٥٥۔اورہمیشہ نصیحت کرتارہ کیونکہ نصیحت مؤ منین کے لیے فائدہ مند ہے ۔