Tafseer e Namoona

Topic

											

									  1- حق کا مفہوم

										
																									
								

Ayat No : 1-3

: ال عمران

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ الم ۱اللَّهُ لَا إِلَٰهَ إِلَّا هُوَ الْحَيُّ الْقَيُّومُ ۲نَزَّلَ عَلَيْكَ الْكِتَابَ بِالْحَقِّ مُصَدِّقًا لِمَا بَيْنَ يَدَيْهِ وَأَنْزَلَ التَّوْرَاةَ وَالْإِنْجِيلَ ۳

Translation

الۤم. اللہ جس کے علاوہ کوئی خدا نہیں ہے اور وہ ہمیشہ زندہ ہے اور ہر شے اسی کے طفیل میں قائم ہے. اس نے آپ پر وہ برحق کتاب نازل کی ہے جو تمام کتابوں کی تصدیق کرنے والی ہے اور توریت و انجیل بھی نازل کی ہے.

Tafseer

									”حق “ کا معنی اصل میں ” مطابقت“ اور ” ہم آہنگی“ ہے اسی لئے جو چیز واقعیت سے مطابقت رکھتی ہے اسے حق کہتے ہیں ۔ یہ جو خدا تعالیٰ کو حق کہتے ہیں اس کی وجہ یہ ہے کہ اس کی ذاتِ مقدس عظیم ترین واقعیت ہے کہ جو قابل انکار نہیں ، واضح تر الفاظ میں  حق یعنی وہ ثابت اور مضبوط امر جس میں باطل کے لئے کوئی راستہ نہ ہو ۔ محل بحث آیت میں ” باء“ اصطلاح میں مصاحبت کے لئے ہے ۔ یعنی اے پےغمبر !خدانے تم پر ایسا قرآن نازل کیا ہے جو واقعیت کی نشانیوں سے تواٴم اور ہم آہنگ ہے