Tafseer e Namoona

Topic

											

									  سوره فتح/ آیه 15- 17

										
																									
								

Ayat No : 15-17

: الفتح

سَيَقُولُ الْمُخَلَّفُونَ إِذَا انْطَلَقْتُمْ إِلَىٰ مَغَانِمَ لِتَأْخُذُوهَا ذَرُونَا نَتَّبِعْكُمْ ۖ يُرِيدُونَ أَنْ يُبَدِّلُوا كَلَامَ اللَّهِ ۚ قُلْ لَنْ تَتَّبِعُونَا كَذَٰلِكُمْ قَالَ اللَّهُ مِنْ قَبْلُ ۖ فَسَيَقُولُونَ بَلْ تَحْسُدُونَنَا ۚ بَلْ كَانُوا لَا يَفْقَهُونَ إِلَّا قَلِيلًا ۱۵قُلْ لِلْمُخَلَّفِينَ مِنَ الْأَعْرَابِ سَتُدْعَوْنَ إِلَىٰ قَوْمٍ أُولِي بَأْسٍ شَدِيدٍ تُقَاتِلُونَهُمْ أَوْ يُسْلِمُونَ ۖ فَإِنْ تُطِيعُوا يُؤْتِكُمُ اللَّهُ أَجْرًا حَسَنًا ۖ وَإِنْ تَتَوَلَّوْا كَمَا تَوَلَّيْتُمْ مِنْ قَبْلُ يُعَذِّبْكُمْ عَذَابًا أَلِيمًا ۱۶لَيْسَ عَلَى الْأَعْمَىٰ حَرَجٌ وَلَا عَلَى الْأَعْرَجِ حَرَجٌ وَلَا عَلَى الْمَرِيضِ حَرَجٌ ۗ وَمَنْ يُطِعِ اللَّهَ وَرَسُولَهُ يُدْخِلْهُ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِنْ تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ ۖ وَمَنْ يَتَوَلَّ يُعَذِّبْهُ عَذَابًا أَلِيمًا ۱۷

Translation

عنقریب یہ پیچھے رہ جانے والے تم سے کہیں گے جب تم مال غنیمت لینے کے لئے جانے لگو گے کہ اجازت دو ہم بھی تمہارے ساتھ چلے چلیں یہ چاہتے ہیں کہ اللہ کے کلام کو تبدیل کر دیں تو تم کہہ دو کہ تم لو گ ہمارے ساتھ نہیں آسکتے ہو اللہ نے یہ بات پہلے سے طے کردی ہے پھر یہ کہیں گے کہ تم لوگ ہم سے حسد رکھتے ہو حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ یہ لوگ بات کو بہت کم سمجھ پاتے ہیں. آپ ان پیچھے رہ جانے والوں سے کہہ دیں کہ عنقریب تمہیں ایک ایسی قوم کی طرف بلایا جائے گا جو انتہائی سخت جنگجو قوم ہوگی کہ تم ان سے جنگ ہی کرتے رہو گے یا وہ مسلمان ہوجائیں گے تو اگر تم خدا کی اطاعت کرو گے تو وہ تمہیں بہترین اجر عنایت کرے گا اور اگر پھر منہ پھیر لو گے جس طرح پہلے کیا تھا تو تمہیں دردناک عذاب کے ذریعہ سزا دے گا. اندھے آدمی کے لئے کوئی گناہ نہیں ہے اور لنگڑے آدمی کے لئے بھی کوئی گناہ نہیں ہے اورمریض کی بھی کوئی ذمہ داری نہیں ہے اور جو اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرے گا خدا اس کو ایسی جنتوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں جاری ہوں گی اور جو روگردانی کرے گا وہ اسے دردناک عذاب کی سزا دے گا.

Tafseer

									١٥۔سَیَقُولُ الْمُخَلَّفُونَ ِذَا انْطَلَقْتُمْ ِلی مَغانِمَ لِتَأْخُذُوہا ذَرُونا نَتَّبِعْکُمْ یُریدُونَ أَنْ یُبَدِّلُوا کَلامَ اللَّہِ قُلْ لَنْ تَتَّبِعُونا کَذلِکُمْ قالَ اللَّہُ مِنْ قَبْلُ فَسَیَقُولُونَ بَلْ تَحْسُدُونَنا بَلْ کانُوا لا یَفْقَہُونَ ِلاَّ قَلیلاً ۔
١٦۔قُلْ لِلْمُخَلَّفینَ مِنَ الْأَعْرابِ سَتُدْعَوْنَ ِلی قَوْمٍ أُولی بَأْسٍ شَدیدٍ تُقاتِلُونَہُمْ أَوْ یُسْلِمُونَ فَِنْ تُطیعُوا یُؤْتِکُمُ اللَّہُ أَجْراً حَسَناً وَ ِنْ تَتَوَلَّوْا کَما تَوَلَّیْتُمْ مِنْ قَبْلُ یُعَذِّبْکُمْ عَذاباً أَلیماً ۔
١٧۔ لَیْسَ عَلَی الْأَعْمی حَرَج وَ لا عَلَی الْأَعْرَجِ حَرَج وَ لا عَلَی الْمَریضِ حَرَج وَ مَنْ یُطِعِ اللَّہَ وَ رَسُولَہُ یُدْخِلْہُ جَنَّاتٍ تَجْری مِنْ تَحْتِہَا الْأَنْہارُ وَ مَنْ یَتَوَلَّ یُعَذِّبْہُ عَذاباً أَلیم۔

ترجمہ 

١٥۔ جب تم آ ئندہ چل کرمال غنیمت حاصل کرنے کے لیے روانہ ہوگئے تو پیچھے رہ جانے والے کہیں گے ، ہمیں بھی اپنے ساتھ چلنے دیں ( تاکہ اس جہاد میں شرکت کریں) وہ یہ چاہتے ہیں کہ اللہ کے کلام کوبدل دیں، کہہ دو : تمہیں ہرگز ہمارے ساتھ چلنے کی اجازت نہیں ہے ، خدانے پہلے ہی سے یہ کہہ دیاہے ، لیکن عنقریب وہ یہ کہیں گے : تم ہمارے بارے میں حسد کررہے ہو، لیکن وہ اس بات کو سمجھتے ہی نہیں مگرتھوڑا ۔ 
١٦۔ اعراب میں سے پیچھے رہ جانے والوں کو کہہ دے : تمہیں عنقریب ایک جنگجو قوم کی طرف جانے کی دعوت دی جائے گی تاکہ تم ان سے جنگ کرویاوہ اسلام لے آ ئیں ، اگرتم نے اطاعت کی توخدا تمہیں اچھی جزا دے گا ، اور اگر تم نے اسی طرح سے رُو گردانی کی جیسے کہ پہلے بھی رو گردانی کرچکے ہو تووہ تمہیں درد ناک عذاب دے گا ۔ 
١٧۔ نابینا لنگڑے اور بیمار (اگروہ میدانِ جہاد میں شرکت نہ کریں ) کوئی گناہ نہیں ہے ، اور جوشخص خدااور اس کے رسول کی اطاعت کرے گا ، خدااُسے (بہشت ) کے باغات میں داخل کرے گا ، جن کے درختوں کے نیچے نہریں جاری ہیں ، اورجوشخص روگر دانی کرے گا تو اُسے درد ناک عذاب میں گرفتار کرے گا ۔