سوره لقمان / آیه 16 - 19
يَا بُنَيَّ إِنَّهَا إِنْ تَكُ مِثْقَالَ حَبَّةٍ مِنْ خَرْدَلٍ فَتَكُنْ فِي صَخْرَةٍ أَوْ فِي السَّمَاوَاتِ أَوْ فِي الْأَرْضِ يَأْتِ بِهَا اللَّهُ ۚ إِنَّ اللَّهَ لَطِيفٌ خَبِيرٌ ۱۶يَا بُنَيَّ أَقِمِ الصَّلَاةَ وَأْمُرْ بِالْمَعْرُوفِ وَانْهَ عَنِ الْمُنْكَرِ وَاصْبِرْ عَلَىٰ مَا أَصَابَكَ ۖ إِنَّ ذَٰلِكَ مِنْ عَزْمِ الْأُمُورِ ۱۷وَلَا تُصَعِّرْ خَدَّكَ لِلنَّاسِ وَلَا تَمْشِ فِي الْأَرْضِ مَرَحًا ۖ إِنَّ اللَّهَ لَا يُحِبُّ كُلَّ مُخْتَالٍ فَخُورٍ ۱۸وَاقْصِدْ فِي مَشْيِكَ وَاغْضُضْ مِنْ صَوْتِكَ ۚ إِنَّ أَنْكَرَ الْأَصْوَاتِ لَصَوْتُ الْحَمِيرِ ۱۹
بیٹا نیکی یا بدی ایک رائی کے دانہ کے برابر ہو اور کسی پتھر کے اندر ہو یا آسمانوں پر ہو یا زمینوں کی گہرائیوں میں ہو تو خدا روزِ قیامت ضرور اسے سامنے لائے گا کہ وہ لطیف بھی ہے اور باخبر بھی ہے. بیٹا نماز قائم کرو, نیکیوں کا حکم دو, برائیوں سے منع کرو, اور اس راہ میں جو مصیبت پڑے اس پر صبر کرو کہ یہ بہت بڑی ہمت کا کام ہے. اور خبردار لوگوں کے سامنے اکڑ کر منہ نہ پُھلا لینا اور زمین میں غرور کے ساتھ نہ چلنا کہ خدا اکڑنے والے اور مغرور کو پسند نہیں کرتا ہے. اور اپنی رفتار میں میانہ روی سے کام لینا اور اپنی آواز کو دھیما رکھنا کہ سب سے بدتر آواز گدھے کی آواز ہوتی ہے (جو بلاسبب بھونڈے انداز سے چیختا رہتا ہے.
۱۶ یَابُنَیَّ إِنَّھَا إِنْ تَکُن مِثْقَالَ حَبَّةٍ مِنْ خَرْدَلٍ فَتَکُن فِی صَخْرَةٍ اٴَوْ فِی السَّمَاوَاتِ اٴَوْ فِی الْاٴَرْضِ یَاٴْتِ بِھَا اللهُ إِنَّ اللهَ لَطِیفٌ خَبِیرٌ
۱۷ یَابُنَیَّ اٴَقِمْ الصَّلَاةَ وَاٴْمُرْ بِالْمَعْرُوفِ وَانْہَ عَنْ الْمُنکَرِ وَاصْبِرْ عَلیٰ مَا اٴَصَابَکَ إِنَّ ذٰلِکَ مِنْ عَزْمِ الْاٴُمُورِ
۱۸ وَلَاتُصَعِّرْ خَدَّکَ لِلنَّاسِ وَلَاتَمْشِ فِی الْاٴَرْضِ مَرَحًا إِنَّ اللهَ لَایُحِبُّ کُلَّ مُخْتَالٍ فَخُورٍ
۱۹ وَاقْصِدْ فِی مَشْیِکَ وَاغْضُضْ مِنْ صَوْتِکَ إِنَّ اٴَنکَرَ الْاٴَصْوَاتِ لَصَوْتُ الْحَمِیرِ
ترجمہ
۱۶۔بیٹا ! اگر رائی کے کے دانہ کے برابر (نیک یا بدعمل) ہو اور پھر کے دل میں آسمان اور زمین کے گوشہ میں قرار پائے خدا سے(قیامت میں حساب کے لیے) لے آئے گا اور خدائے نہایت ہی باریک بین و آگاہ ہے۔
۱۷۔ بیٹا! نماز کو قائم کرو اور امر بالمعروف اور نہی از منکر کرو اور ان مصائب کے مقابلے میں جو تجھے پہنچیں با استقامت اور صابر بنو کیونکہ یہ ایسے کاموں میں سے ہیں جو اہم اور اساسی ہیں۔
۱۸۔ بیٹا! بے اعتنائی کے ساتھ لوگوں سے روگردانی نہ کرو اور غرور کے ساتھ زمین پر نہ چلو کیونکہ خدا کسی متکبر اور مغرور کو دوست نہیں رکھتا۔
۱۹۔ بیٹا چلنے میں اعتدال کو پیش نظر رکھو اپنی آواز کو دھیمار کھو(اور ہر گز اونچی آواز سے نہ بولو) بدترین آواز گدھوں کی آواز ہے۔