Tafseer e Namoona

Topic

											

									  سوره شعراء / آیه 16 - 22

										
																									
								

Ayat No : 16-22

: الشعراء

فَأْتِيَا فِرْعَوْنَ فَقُولَا إِنَّا رَسُولُ رَبِّ الْعَالَمِينَ ۱۶أَنْ أَرْسِلْ مَعَنَا بَنِي إِسْرَائِيلَ ۱۷قَالَ أَلَمْ نُرَبِّكَ فِينَا وَلِيدًا وَلَبِثْتَ فِينَا مِنْ عُمُرِكَ سِنِينَ ۱۸وَفَعَلْتَ فَعْلَتَكَ الَّتِي فَعَلْتَ وَأَنْتَ مِنَ الْكَافِرِينَ ۱۹قَالَ فَعَلْتُهَا إِذًا وَأَنَا مِنَ الضَّالِّينَ ۲۰فَفَرَرْتُ مِنْكُمْ لَمَّا خِفْتُكُمْ فَوَهَبَ لِي رَبِّي حُكْمًا وَجَعَلَنِي مِنَ الْمُرْسَلِينَ ۲۱وَتِلْكَ نِعْمَةٌ تَمُنُّهَا عَلَيَّ أَنْ عَبَّدْتَ بَنِي إِسْرَائِيلَ ۲۲

Translation

فرعون کے پاس جاؤ اور کہو کہ ہم دونوں رب العالمین کے فرستادہ ہیں. کہ بنی اسرائیل کو میرے ساتھ بھیج دے. اس نے کہا کیا ہم نے تمہیں بچپنے میں پالا نہیں ہے اور کیا تم نے ہمارے درمیان اپنی عمر کے کئی سال نہیں گزارے ہیں. اور تم نے وہ کام کیا ہے جو تم کرگئے ہو اور تم شکریہ ادا کرنے والوں میں سے نہیں ہو. موسیٰ نے کہا کہ وہ قتل میں نے اس وقت کیا تھا جب میں قتل سے غافل تھا. پھر میں نے تم لوگوں کے خوف سے گریز اختیار کیا تو میرے رب نے مجھے نبوت عطا فرمائی اور مجھے اپنے نمائندوں میں سے قرار دے دیا. یہ احسان جو تربیت کے سلسلہ میں تو جتا رہا ہے تو تونے بڑا غضب کیا تھاکہ بنی اسرائیل کو غلام بنا لیا تھا.

Tafseer

									۱۶۔ فَاٴْتِیَا فِرْعَوْنَ فَقُولاَإِنَّا رَسُولُ رَبِّ الْعَالَمِینَ۔
۱۷۔ اٴَنْ اٴَرْسِلْ مَعَنَا بَنِی إِسْرَائِیلَ ۔
۱۸۔ قَالَ اٴَلَمْ نُرَبِّکَ فِینَا وَلِیدًا وَلَبِثْتَ فِینَا مِنْ عُمُرِکَ سِنِینَ ۔
۱۹۔ وَفَعَلْتَ فَعْلَتَکَ الَّتِی فَعَلْتَ وَاٴَنْتَ مِنْ الْکَافِرِینَ ۔
۲۰۔ قَالَ فَعَلْتُھَا إِذًا وَاٴَنَا مِنْ الضَّالِّینَ۔
۲۱۔ فَفَرَرْتُ مِنْکُمْ لَمَّا خِفْتُکُمْ فَوَھَبَ لِی رَبِّی حُکْمًا وَجَعَلَنِی مِنْ الْمُرْسَلِین۔
۲۲ وَتِلْکَ نِعْمَةٌ تَمُنُّھَا عَلَیَّ اٴَنْ عَبَّدْتَ بَنِی إِسْرَائِیلَ ۔

ترجمہ

۱۶۔پس تم فرعون کے پاس جاوٴاور کہو کہ ہم رب العالمین کے رسول ہیں ۔
۱۷۔بنی اسرائیل کو ہمار ے ساتھ بھیج دے۔
۱۸۔(فرعون) کہا: آیا ہم نے تجھے بچپن میں اپنے درمیان نہیں پالا اور کیا تو اپنی عمر کے کئی سال ہم میں نہیں رہا ؟
۱۹۔اور تونے (آخر کار جو)کام (تجھے انجام نہیں دینا چاہیئے تھا اسے ) انجام دیا، ( اور ہم میں سے ایک شخص کو موت کے گھاٹ اتار دیا ) اور تو کافروں میں سے تھا۔
۲۰۔(موسیٰ نے )کہا:میں نے وہ کام انجام دیا جبکہ میں بے خبر لوگوں میں سے تھا ۔
۲۱۔پھرجب مجھے تم لوگوں سے خوف زدہ ہو ا تو تم سے بھاگ نکلا اور میرے پر وردگار نے مجھے علم و دانش عطا فرمائی اور مجھے رسولوں میں سے قرار دیا ۔
۲۲۔کیا یہ احسان ہے جو تو مجھے جتا رہا ہے کہ بنی اسرائیل کو تونے اپنا غلا بنا رکھا ہے ؟