Tafseer e Namoona

Topic

											

									  سوره شعراء / آیه 10 - 15

										
																									
								

Ayat No : 10-15

: الشعراء

وَإِذْ نَادَىٰ رَبُّكَ مُوسَىٰ أَنِ ائْتِ الْقَوْمَ الظَّالِمِينَ ۱۰قَوْمَ فِرْعَوْنَ ۚ أَلَا يَتَّقُونَ ۱۱قَالَ رَبِّ إِنِّي أَخَافُ أَنْ يُكَذِّبُونِ ۱۲وَيَضِيقُ صَدْرِي وَلَا يَنْطَلِقُ لِسَانِي فَأَرْسِلْ إِلَىٰ هَارُونَ ۱۳وَلَهُمْ عَلَيَّ ذَنْبٌ فَأَخَافُ أَنْ يَقْتُلُونِ ۱۴قَالَ كَلَّا ۖ فَاذْهَبَا بِآيَاتِنَا ۖ إِنَّا مَعَكُمْ مُسْتَمِعُونَ ۱۵

Translation

اور اس وقت کو یاد کرو جب آپ کے پروردگار نے موسیٰ کو آواز دی کہ اس ظالم قوم کے پاس جاؤ. یہ فرعون کی قوم ہے کیا یہ متقی نہ بنیں گے. موسیٰ نے کہا کہ پروردگار میں ڈرتا ہوں کہ یہ میری تکذیب نہ کریں. میرا دل تنگ ہورہا ہے اور میری زبان رواں نہیں ہے یہ پیغام ہارون کے پاس بھیج دے. اور میرے اوپر ان کاایک جرم بھی ہے تو مجھے خوف ہے کہ یہ مجھے قتل نہ کردیں. ارشاد ہوا کہ ہرگز نہیںتم دونوں ہی ہماری نشانیوں کو لے کر جاؤ اور ہم بھی تمہارے ساتھ سب سن رہے ہیں.

Tafseer

									۱۰۔ وَإِذْ نَادَی رَبُّکَ مُوسَی اٴَنْ ائْتِ الْقَوْمَ الظَّالِمِینَ ۔
۱۱۔ قَوْمَ فِرْعَوْنَ اٴَلاَیَتَّقُونَ ۔
۱۲۔ قَالَ رَبِّ إِنِّی اٴَخَافُ اٴَنْ یُکَذِّبُونِی۔
۱۳۔ وَیَضِیقُ صَدْرِی وَلاَیَنْطَلِقُ لِسَانِی فَاٴَرْسِلْ إِلَی ھَارُونَ ۔
۱۴۔ وَلَھُمْ عَلَیَّ ذَنْبٌ فَاٴَخَافُ اٴَنْ یَقْتُلُونِی۔
۱۵۔ قَالَ کَلاَّ فَاذھَبَا بِآیَاتِنَا إِنَّا مَعَکُمْ مُسْتَمِعُون۔

ترجمہ

۱۰۔اس وقت کو یاد کر جب تیرے پر وردگار نے موسیٰ کو ندا دی کہ اس ظالم قوم کے پاس جا۔
۱۱۔قومِ فرعون( کے پاس) ،آیاوہ( خدا کے فرمان کی مخالفت سے ) پر ہیز نہیں کرتے ؟
۱۲۔( موسیٰ نے ) عرض کی پروردگار ا !مجھے اس بات کا خوف ہے کہ وہ مجھے جھٹلائیں گے ۔
۱۳۔ اور میرا سینہ تنگ ہو جاتا ہے اور میری زبان کا فی حد تک گویا بھی نہیں (میری بھائی) ہارون کو بھی رسالت عطا فرما(تاکہ وہ میری امداد کرے )۔
۱۴۔اور ان لوگوں کی طرف سے (ان کے اپنے نئے نظر ئے کے مطابق )مجھ پر جرم کا الزام ہے ، مجھے خوف ہے کہ وہ مجھے وہ قتل کر ڈالیں گے ( اور رسالت کا یہ فریضہ انجام نہ پا سکے گا)۔
۱۵۔(خدا نے )فرمایاکہ ایسا نہیں ہے ( وہ تمہارا کچھ بھی نہیں بگاڑ سکیں گے )تم دونوں ( ان کی ہدایت کے لئے )ہماری آیات لے کر جاوٴ،ہم تمہارے ساتھ ہیں اور (تمہاری باتوں کو ) سن رہے ہیں ۔