۷۔ حرمتِ زنا کا فلسفہ
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ سُورَةٌ أَنْزَلْنَاهَا وَفَرَضْنَاهَا وَأَنْزَلْنَا فِيهَا آيَاتٍ بَيِّنَاتٍ لَعَلَّكُمْ تَذَكَّرُونَ ۱الزَّانِيَةُ وَالزَّانِي فَاجْلِدُوا كُلَّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا مِائَةَ جَلْدَةٍ ۖ وَلَا تَأْخُذْكُمْ بِهِمَا رَأْفَةٌ فِي دِينِ اللَّهِ إِنْ كُنْتُمْ تُؤْمِنُونَ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ ۖ وَلْيَشْهَدْ عَذَابَهُمَا طَائِفَةٌ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ ۲الزَّانِي لَا يَنْكِحُ إِلَّا زَانِيَةً أَوْ مُشْرِكَةً وَالزَّانِيَةُ لَا يَنْكِحُهَا إِلَّا زَانٍ أَوْ مُشْرِكٌ ۚ وَحُرِّمَ ذَٰلِكَ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ ۳
یہ ایک سورہ ہے جسے ہم نے نازل کیا ہے اور فرض کیا ہے اور اس میں کھلی ہوئی نشانیاں نازل کی ہیں کہ شاید تم لوگ نصیحت حاصل کرسکو. زناکار عورت اور زنا کار مرد دونوں کو سو سوکوڑے لگاؤ اور خبردار دین خدا کے معاملہ میں کسی مروت کا شکار نہ ہوجانا اگر تمہارا ایمان اللہ اور روزآخرت پر ہے اور اس سزا کے وقت مومنین کی ایک جماعت کو حاضر رہنا چاہئے. زانی مرد اور زانیہ یا مشرکہ عورت ہی سے نکاح کرے گا اور زانیہ عورت زانی مرد یا مشرک مرد ہی سے نکاح کرے گی کہ یہ صاحبان هایمان پر حرام ہیں.
ہم نہیں سمجھتے کہ کسی شخص پر اس فعل کے بُرے اور منحوس تنائج مخفی ہوں کہ جو افراد معاشرے پر مترتب ہوتے ہیں لیکن اس ضمن میں تھوڑی سی وضاحت ضروری ہے ۔
اس قبیح عمل کا وجود اور پھیلاوٴ بلا شبہ خاندانی نظام کو درہم وبرہم کردیتا ہے، اس سے باپ اور بیٹے کا تعلق مبہم اور تاریک ہوجاتا ہے تجربے نے ثابت کیا ہے کہ جو بچے نسب اور نسل کی پہچان سے محروم ہوں وہ خطرناک مجرم بن جاتے ہیں اور معاشرے میں جرائم کے اضافے کا سبب بنتے ہیں ۔
یہ شرمناک عمل ہوس پرستوں کے درمیان طرح طرح کے جھگڑے پیدا کرتا ہے ۔
علاوہ ازیں اس سے کئی طرح کی نفسیاتی اور مخلوط بیماریاں پیدا ہوتی ہیں کہ جن کے بُرے اور منحوس نتائج کسی سے پوشیدہ نہیں ہیں ۔
بچوں کا قتل، اسقاط حمل اور قسم کے دوسرے جرائم اسی عمل کے قبیح نتائج میں سے ہیں ۔