Tafseer e Namoona

Topic

											

									  شان نزول

										
																									
								

Ayat No : 1-8

: طه

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ طه ۱مَا أَنْزَلْنَا عَلَيْكَ الْقُرْآنَ لِتَشْقَىٰ ۲إِلَّا تَذْكِرَةً لِمَنْ يَخْشَىٰ ۳تَنْزِيلًا مِمَّنْ خَلَقَ الْأَرْضَ وَالسَّمَاوَاتِ الْعُلَى ۴الرَّحْمَٰنُ عَلَى الْعَرْشِ اسْتَوَىٰ ۵لَهُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ وَمَا بَيْنَهُمَا وَمَا تَحْتَ الثَّرَىٰ ۶وَإِنْ تَجْهَرْ بِالْقَوْلِ فَإِنَّهُ يَعْلَمُ السِّرَّ وَأَخْفَى ۷اللَّهُ لَا إِلَٰهَ إِلَّا هُوَ ۖ لَهُ الْأَسْمَاءُ الْحُسْنَىٰ ۸

Translation

طہۤ. ہم نے آپ پر قرآن اس لئے نہیں نازل کیا ہے کہ آپ اپنے کو زحمت میں ڈال دیں. یہ تو ان لوگوں کی یاد دہانی کے لئے ہے جن کے دلوں میں خوف خدا ہے. یہ اس خدا کی طرف سے نازل ہوا ہے جس نے زمین اور بلند ترین آسمانوں کو پیدا کیا ہے. وہ رحمان عرش پر اختیار و اقتدار رکھنے والا ہے. اس کے لئے وہ سب کچھ ہے جو آسمانوں میں ہے یا زمین میں ہے یا دونوں کے درمیان ہے اور زمینوں کی تہ میں ہے. اگر تم بلند آواز سے بھی بات کرو تو وہ راز سے بھی مخفی تر باتوں کو جاننے والا ہے. وہ اللہ ہے جس کے علاوہ کوئی خدا نہیں ہے اس کے لئے بہترین نام ہیں.

Tafseer

									شان نزول :

 
مذکورہ بالاپہلی آیات کی شان نزول میں بہت سی راویات بیان ہوئی ہیں کہ جن سے مجموعی طورپریہ معلوم ہوتا ہے کہ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم قرآن کے ناز ل ہونے کے بعد ہب ہی زیا دہ عبادت کرنے لگے تھے ، خاص طور پر کھڑے کھٹرے عبادت میں مشغول رہتے تھے یہاں تک کے آپ کے پاؤ میں ورم آگئی تھی کبھی اس غرض سے کہ عبادت جاری رکھ سیکں ، اپنے جسم کا سارا بوجھ ایک پاؤ پر ڈال دیتے اور کبھی دوسرے پاؤ ں پر، پاؤ ں کے ایڑی ھیوں پر کھڑے ہوجاتے اور کبھی پاؤ کی انگلیں پر (۱) ۔
تو مذکورہ بالاآیات نازل ہوئیں اور آپ کو حکم دیاگیا کہ اپنے اوپر اتنی مشقت نہ ڈالیں ۔