سوره مریم / آیه 88 - 95
وَقَالُوا اتَّخَذَ الرَّحْمَٰنُ وَلَدًا ۸۸لَقَدْ جِئْتُمْ شَيْئًا إِدًّا ۸۹تَكَادُ السَّمَاوَاتُ يَتَفَطَّرْنَ مِنْهُ وَتَنْشَقُّ الْأَرْضُ وَتَخِرُّ الْجِبَالُ هَدًّا ۹۰أَنْ دَعَوْا لِلرَّحْمَٰنِ وَلَدًا ۹۱وَمَا يَنْبَغِي لِلرَّحْمَٰنِ أَنْ يَتَّخِذَ وَلَدًا ۹۲إِنْ كُلُّ مَنْ فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ إِلَّا آتِي الرَّحْمَٰنِ عَبْدًا ۹۳
اور یہ لوگ کہتے ہیں کہ رحمان نے کسی کو اپنا فرزند بنالیا ہے. یقینا تم لوگوں نے بڑی سخت بات کہی ہے. قریب ہے کہ اس سے آسمان پھٹ پڑے اور زمین شگافتہ ہوجائے اور پہاڑ ٹکڑے ٹکڑے ہوکر گر پڑیں. کہ ان لوگوں نے رحمان کے لئے بیٹا قرار دے دیا ہے. جب کہ یہ رحمان کے شایانِ شان نہیں ہے کہ وہ کسی کو اپنا بیٹا بنائے. زمین و آسمان میں کوئی ایسا نہیں ہے جو اس کی بارگاہ میں بندہ بن کر حاضر ہونے والا نہ ہو.
۸۸ ۔وقالو ا اتخذاالر حمن ولد ا
۸۹۔لقد جئتم شیئاادا
۹۰۔تکاد السمٰوٰت یتفطرن منہ و تنشق الارض و تخرالجبال ھدا
۹۱۔ا ن دعواللرحمن ولد
۹۲۔وماینمبغی للرحمن ان یتخذ ولد
۹۳۔ان کل من فی السمٰوٰات والارض الااٰتی الرحمن عبد ا
۹۴۔لقد احصٰھم وعد ھم عدّا
۹۵۔وکلّھم یوم القیٰمة فرد ا
ترجمہ
۸۸ ۔انہوں نے کہاکہ خدائے رحمن نے کسی کو اپنابیٹا بنالیاہے ۔
۸۹ ۔تم نے یہ کیسی بری اور طعن بات کی ہے ۔
۹۰۔قریب ہے کہ اس بات پرآسمان بھٹ پڑیں اور زمین شق ہوجائے اور پہاڑ شدّت کے ساتھ کرپڑیں ۔
۹۱۔اس لیے کہ انہوں نے خدائے رحمن کے لیے بیٹے کاادعاکیاہے ۔
۹۲۔ اور یہ بات تو ہرگز سزاوار نہیں ہے کہ وہ کسی کوبیٹا بنائے ۔
۹۳۔آسمانوں میں اور زمین میں جو کوئی بھی ہے سب اس کے بعدے ہیں ۔
۹۴۔اس نے ان سب کا احصاء کررکھا ہے اور اچھی طرح سے شمار کیاہوا ہے ۔
۹۵۔اور وہ سب کے سب قیامت کے دن یکہ و تنہااس کے پاس حاضر ہوں گے ۔