سوره مریم / آیه 61 - 63
جَنَّاتِ عَدْنٍ الَّتِي وَعَدَ الرَّحْمَٰنُ عِبَادَهُ بِالْغَيْبِ ۚ إِنَّهُ كَانَ وَعْدُهُ مَأْتِيًّا ۶۱لَا يَسْمَعُونَ فِيهَا لَغْوًا إِلَّا سَلَامًا ۖ وَلَهُمْ رِزْقُهُمْ فِيهَا بُكْرَةً وَعَشِيًّا ۶۲تِلْكَ الْجَنَّةُ الَّتِي نُورِثُ مِنْ عِبَادِنَا مَنْ كَانَ تَقِيًّا ۶۳
ہمیشہ رہنے والی جنّت جس کا رحمان نے اپنے بندوں سے غیبی وعدہ کیا ہے اور یقینا اس کا وعدہ سامنے آنے والا ہے. اس جنّت میں سلام کے علاوہ کوئی لغو آواز سننے میں نہ آئے گی اور انہیں صبح و شام رزق ملتا رہے گا. یہی وہ جنّت ہے جس کا وارث ہم اپنے بندوں میں متقی افراد کو قرار دیتے ہیں.
۶۱ ۔ جنت عدن ن التی وعد الرحمن عبادہ بالغیب انہ کان وعد ہ ماتیا
۶۲ ۔لایسمعون فیھالغواالاسلما ولھم رزقھم فیھابکرة وعشیا
۶۳ ۔ تلک الجنتا التی نورث من عبادنامن کان تقیا
ترجمہ
۶۱ ۔دائمی باغات ہیں جن کاخدائے رحمان نے اپنے بندوں سے وعدہ کیاہے اگر چہ ان کو انہونے دیکھانہیں ہے ، لیکن خداکاوعدہ حعمی طورپر پوراہوکر رہے گا ۔
۶۲ ۔ وہاں ہرگز لغوی اور بے ہودہ گفتگو نہیں سنیں گے ، اورسوئے سلام کے کوئی بات نہیں ہے ،اور اس میں ہر صبح وشام ان کے لیے روزی مقرر ہے ۔
۶۳ ۔ یہ وہی جنت کہ جو ہم بطور میراث اپنے پر ہیزگار نبدوں کو دیں گے ۔