Tafseer e Namoona

Topic

											

									  ایک اہم سوال اور اس کا جواب

										
																									
								

Ayat No : 85

: الاسراء

وَيَسْأَلُونَكَ عَنِ الرُّوحِ ۖ قُلِ الرُّوحُ مِنْ أَمْرِ رَبِّي وَمَا أُوتِيتُمْ مِنَ الْعِلْمِ إِلَّا قَلِيلًا ۸۵

Translation

اور پیغمبر یہ آپ سے روح کے بارے میں دریافت کرتے ہیں تو کہہ دیجئے کہ یہ میرے پروردگار کا ایک امر ہے اور تمہیں بہت تھوڑا سا علم دیا گیا ہے.

Tafseer

									ایک اہم سوال اور اس کا جواب

ہوسکتا ہے کہ کہا جائے کہ ہمارے ذہنی نقشے مائیکرو فلم یا جغرافیائی نقشوں کی طرح ہے مثلاً ۱۰۰۰۰۰۰/۱یا ۱۰۰۰۰۰۰۰۰/۱ (یانی ایک سنیٹی میٹر برابر ہے ، ۱۰ لاکھ سینٹی میٹر وغیرہ )، جغرافیا نقشوں یا مائیکرو فلموں میں ہم اس طرح کا تناسب معین کر لیتے ہیں یہ سکیل Scaleہمیں بتاتی ہے کہ اس نقشے کو ہم اسی نسبت کے ساتھ بڑا 
کریں گے تو اصل پیمائش ہمیں میسر آجائے گی، نیز ہم نے اکثر دیکھا ہے کہ کسی دیوپکیر جہاز کی ایک تصویر سے ظاہر نہیں ہوتا کہ وہ کتنا بڑا ہے لہٰذا اس کی تصویر کھینچنے سے پہلے کسی انسان کو اس کے عرشے پر کھڑا کرکے دونوں کی تصویر کھینچتے ہیں تاکہ موازنے سے اندازہ ہوجائے کہ جہاز کتنا بڑا ہے ۔
ہوسکتا ہے کہ کہاجائے کہ ہمارے ذہنی نقشے بھی چھوٹی چھوٹی تصویریں ہیں جنہیں معین سکیل کے تحت چھوٹا کیا گیا ہے اور اگر انہیں اس نسبت سے بڑا کردیا جائے تو ایک حقیقی نقشہ مل جائے گا اور مسلم ہے کہ یہ چھوٹے نقشے دماغ کے سَیلوں میں بن سکتے ہیں (غور کیجئے گا )۔
اب ہم اس سوال کے جواب کی طرف آتے ہیں ۔
اہم بات یہی ہے کہ مائیکرو فلموں کو عام طور پر پروجیکٹروں کے ذریعے بڑا کرکے پردہ سکرین پر منعکس کرتے ہیں ، اسی طرح جغرافیا نقشوں میں دی گئی سکیل کے مطابق ہم نقشے کو ضرب دے کر اپنے ذہن میں منعکس کرتے ہیں، سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ وہ بڑا پردہ جس پر ہماری بڑی بڑی ذہنی فلمیں منعکس ہوتی ہیں کہاں ہے؟
کیا وہ بڑا پردہ دماغ کے خلیے ہیں؟ وہ تو قطعاً نہیں اور وہ چھوٹا جغرافیا نقشہ کہ جسے ہم بڑے عدد سے ضرب دے کر بڑے نقشے میں تبدیل کرتے ہیں یقینا اس کے لئے کوئی جگہ چاہییے، کیا دماغ کے چھوٹے چھوٹے خلےے اس کی جگہ بن سکرتے ہیں؟
زیادہ واضح عبارت میں، مائیکرو فلم اور جغرفیائی نقشے میں جو کچھ خارج میں ہے وہ تو وہی چھوٹی فلم اور نقشہ ہے لیکن ہمارے ذہنی نقشوں میں تو بعینہ وہ نقشے اپنے خارجی وجود کی مقدار کے مطابق ہیں، لہٰذا انہیںتو جگہ چاہیئے خود انہیں کے برابر اور انہی کی مقدار کے مطابق، اور ہم جانتے ہیں کہ دماغ کے خلیے اس سے کہیں چھوٹیں ہیں کہ انہیں اسی مقدار کے مطابق اس پر منعکس کیا جاسکتا ہے، مختصر یہ کہ وہ ذہنی نقشوں کو ہم ان کے ذہن کے مطابق تصور کرتے ہیں اور یہ بڑی تصویر چھوٹے سے خلیوں میں منعکس نہیں ہوسکتی لہٰذا ان کے لئے کسی جگہ کی ضرورت ہے، یہی سے ہم سَیلوں سے مافوق ایک حقیقی وجود کا سراغ پاتے ہیں ۔