استدلال روح کے دلائل
وَيَسْأَلُونَكَ عَنِ الرُّوحِ ۖ قُلِ الرُّوحُ مِنْ أَمْرِ رَبِّي وَمَا أُوتِيتُمْ مِنَ الْعِلْمِ إِلَّا قَلِيلًا ۸۵
اور پیغمبر یہ آپ سے روح کے بارے میں دریافت کرتے ہیں تو کہہ دیجئے کہ یہ میرے پروردگار کا ایک امر ہے اور تمہیں بہت تھوڑا سا علم دیا گیا ہے.
استدلال روح کے دلائل
یہ ہو رہی تھی کہ مادیین کا اصرار ہے کہ روح سے ظاہر ہونے والے آثار وافعال دماغی سَیلوں کے خواص سمجھنا چاہیئے اورفکر، حافظہ، یاد، محبت، نفرت، غصہ اور علم ودانش سب کو ایسے امور میں سے سمجھنا چاہیئے جنہیں ےجربہ گاہ میں دیکھا اور پرکھا جاسکتا ہے اور انہیں بھی عالمِ مادہ کے قوانین کے تحت سمجھنا چاہیئے ، اس کے برعکس اسقلالِ روح کے فلاسفہ اس کی نفی پر زور دار دلائل رکھتے ہیں جن میں سے بعض کی طرف ہم ذیل میں اشارہ کرتے ہیں: