Tafseer e Namoona

Topic

											

									  عظمت الہٰی کی کچھ نشانیاں

										
																									
								

Ayat No : 12-15

: الرعد

هُوَ الَّذِي يُرِيكُمُ الْبَرْقَ خَوْفًا وَطَمَعًا وَيُنْشِئُ السَّحَابَ الثِّقَالَ ۱۲وَيُسَبِّحُ الرَّعْدُ بِحَمْدِهِ وَالْمَلَائِكَةُ مِنْ خِيفَتِهِ وَيُرْسِلُ الصَّوَاعِقَ فَيُصِيبُ بِهَا مَنْ يَشَاءُ وَهُمْ يُجَادِلُونَ فِي اللَّهِ وَهُوَ شَدِيدُ الْمِحَالِ ۱۳لَهُ دَعْوَةُ الْحَقِّ ۖ وَالَّذِينَ يَدْعُونَ مِنْ دُونِهِ لَا يَسْتَجِيبُونَ لَهُمْ بِشَيْءٍ إِلَّا كَبَاسِطِ كَفَّيْهِ إِلَى الْمَاءِ لِيَبْلُغَ فَاهُ وَمَا هُوَ بِبَالِغِهِ ۚ وَمَا دُعَاءُ الْكَافِرِينَ إِلَّا فِي ضَلَالٍ ۱۴وَلِلَّهِ يَسْجُدُ مَنْ فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ طَوْعًا وَكَرْهًا وَظِلَالُهُمْ بِالْغُدُوِّ وَالْآصَالِ ۩ ۱۵

Translation

وہی خدا ہے جو تمہیں ڈرانے اور لالچ دلانے کے لئے بجلیاں دکھاتا ہے اور پانی سے لدے ہوئے بوجھل بادل ایجاد کرتا ہے. گرج اس کی حمد کی تسبیح کرتی ہے اور فرشتے اس کے خوف سے حمد و ثنا کرتے رہتے ہیں اور بجلیوں کو بھیجتا ہے تو جس تک چاہتا ہے پہنچا دیتا ہے اور یہ لوگ اللہ کے بارے میں کج بحثی کررہے ہیں جب کہ وہ بہت مضبوط قوت اور عظیم طاقت والا ہے. برحق پکارنا صرف خدا ہی کا پکارنا ہے اور جو لوگ اس کے علاوہ دوسروں کو پکارتے ہیں وہ ان کی کوئی بات قبول نہیں کرسکتے سوائے اس شخص کے مانند جو پانی کی طرف ہتھیلی پھیلائے ہو کہ منہ تک پہنچ جائے اور وہ پہنچنے والا نہیں ہے اور کافروں کی دعا ہمیشہ گمراہی میں رہتی ہے. اللہ ہی کے لئے زمین و آسمان والے ہنسی خوشی یا زبردستی سجدہ کررہے ہیں اور صبح و شام ان کے سائے بھی سجدہ کناں ہیں.

Tafseer

									قرآن یہاں ایک مرتبہ پھر آیات ِ توحید ، عظمت ِ پر وردگار کی نشانیاں اور اسرار آفرینش بیان کررہا ہے ۔ عالم طبیعت میں نمودار ہونے والی مختلف قدرتوں کی نشاندہی کی گئی ہے نیز ان کے اسرار کی طرف مختصر اور پر معنی اشارے کرتے ہوئے خدا سے بندوں کو زیادہ قریب کرکے ان دلوں پر ایمان و معرفت کی نور پاشی کی گئی ہے ۔ 
پہلے ( بادلوں میں پیدا ہونے والی ) بجلی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا گیا ہے : وہ وہی ہے جو تمہیں وہ بجلی دکھا تا ہے جو خوف او رامید کاباعث ہے

 ( ھُوَ الَّذِی یُرِیکُمْ الْبَرْقَ خَوْفًا وَطَمَعًا ) ۔
ایک طرف تو اس کی شعاعِ درخشاں آنکھوں کو خیرہ کرتی ہے اور رعد دار آواز جو اس سے اٹھتی ہے بعض اوقات تمہیں وحشت زدہ کردیتی ہے ۔ اس سے جو آتش سوزی کے خطرات پید ا ہوتے ہیں وہ خوف و اضطراب پیدا کردیتا ہے خصوصا ً جو لوگ بیابانوں میں زندگی بسر کرتے ہیں بیابانوں سے گزرہے ہوتے ہیں انہیں اس سے بہت وحشت آتی ہے ۔ 
دوسری طرف عموماً چونکہ ساتھ ساتھ موٹے قطروں کی بارش بھی ہوتی ہے جو بیابانوں کے تشنہ کاموں اور پیاسوں کو خوشگوار پانی بخشتی ہے اور اس سے درخت اور زراعت سیراب ہوتے ہیں لہٰذا اس سے ان کے دل میں ایک امید بھی پید اہوتی ہے او ریوں وہ خوف و امید کے حصاس لمحے گزارتے ہیں ۔
اس کے بعد قرآن مزیدکہتا ہے : وہ وہی ہے جو بوجھل اور پر بار بادل پیدا کرتا ہے کہ جو پیاسی زمینوں کی آبیاری کرسکتے ہیں (وَیُنْشیِءُ السَّحَابَ الثِّقَالَ) ۔