Tafseer e Namoona

Topic

											

									  ۴۔ ”یزدکم قوة الیٰ قوتکم“ سے کیامراد ہے؟

										
																									
								

Ayat No : 50-52

: هود

وَإِلَىٰ عَادٍ أَخَاهُمْ هُودًا ۚ قَالَ يَا قَوْمِ اعْبُدُوا اللَّهَ مَا لَكُمْ مِنْ إِلَٰهٍ غَيْرُهُ ۖ إِنْ أَنْتُمْ إِلَّا مُفْتَرُونَ ۵۰يَا قَوْمِ لَا أَسْأَلُكُمْ عَلَيْهِ أَجْرًا ۖ إِنْ أَجْرِيَ إِلَّا عَلَى الَّذِي فَطَرَنِي ۚ أَفَلَا تَعْقِلُونَ ۵۱وَيَا قَوْمِ اسْتَغْفِرُوا رَبَّكُمْ ثُمَّ تُوبُوا إِلَيْهِ يُرْسِلِ السَّمَاءَ عَلَيْكُمْ مِدْرَارًا وَيَزِدْكُمْ قُوَّةً إِلَىٰ قُوَّتِكُمْ وَلَا تَتَوَلَّوْا مُجْرِمِينَ ۵۲

Translation

اور ہم نے قوم عاد کی طرف ان کے بھائی ہود کو بھیجا تو انہوں نے کہا قوم والو اللہ کی عبادت کرو-اس کے علاوہ تمہارا کوئی معبود نہیں ہے.تم صرف افترا کرنے والے ہو. قوم والو میں تم سے کسی اجرت کا سوال نہیں کرتا میرا اجر تو اس پروردگار کے ذمہ ہے جس نے مجھے پیدا کیا ہے کیا تم عقل استعمال نہیں کرتے ہو. اے قوم خدا سے استغفار کرو اس کے بعد اس کی طرف ہمہ تن متوجہ ہوجاؤ وہ آسمان سے موسلادھار پانی برسائے گا اور تمہاری موجودہ قوت میں قوت کا اضافہ کردے گا اور خبردار مجرموں کی طرح منہ نہ پھیرلینا.

Tafseer

									اس جملے کاظاہری مفہوم یہ ہے کہ خدا وند عالم توبہ اور استغفار کے نتیجے میں تمہاری قوت میں قوت کا اضافہ کرے گا ۔
بعض نے اس جملے کو انسانی قوت میں اضافے کی طرف اشارہ سمجھا ہے (جیسا کہ سورہ نوح کی آیات میں بھی اس طرف اشارہ ہوا ہے) ۔
بعض نے معنوی طاقت میں مادی طاقت کے اضافے کی طرف اشارہ سمجھا ہے ۔
لیکن آیت کی تعبیر مطلق ہے اور ہر قسم کی مادی اور معنوی طاقت میں اضافے کا مفہوم اس میں شامل ہے اور اس میں ان تمام تفاسیر کا مفہوم ہوجود ہے ۔


۵۳ قَالُوا یَاھُودُ مَا جِئْتَنَا بِبَیِّنَةٍ وَمَا نَحْنُ بِتَارِکِی آلِھَتِنَا عَنْ قَوْلِکَ وَمَا نَحْنُ لَکَ بِمُؤْمِنِینَ۔
۵۴ إِنْ نَقُولُ إِلاَّ اعْتَرَاکَ بَعْضُ آلِھَتِنَا بِسُوءٍ قَالَ إِنِّی اٴُشْھِدُ اللهَ وَاشْھَدُوا اٴَنِّی بَرِیءٌ مِمَّا تُشْرِکُونَ۔
۵۵ مِنْ دُونِہِ فَکِیدُونِی جَمِیعًا ثُمَّ لَاتُنْظِرُونِی ۔
۵۶ إِنِّی تَوَکَّلْتُ عَلَی اللهِ رَبِّی وَرَبِّکُمْ مَا مِنْ دَابَّةٍ إِلاَّ ھُوَ آخِذٌ بِنَاصِیَتِھَا إِنَّ رَبِّی عَلیٰ صِرَاطٍ مُسْتَقِیمٍ۔
۵۷ فَإِنْ تَوَلَّوْا فَقَدْ اٴَبْلَغْتُکُمْ مَا اٴُرْسِلْتُ بِہِ إِلَیْکُمْ وَیَسْتَخْلِفُ رَبِّی قَوْمًا غَیْرَکُمْ وَلَاتَضُرُّونَہُ شَیْئًا إِنَّ رَبِّی عَلیٰ کُلِّ شَیْءٍ حَفِیظٌ۔
ترجمہ
۵۳۔انھوں نے کہا: اے ہود! تو ہمارے لئے کوئی دلیل نہیں لایا، ہم اپنے خداؤں کو تیری بات پر نہیں چھوڑتے اورہم (بالکل) تجھ پر ایمان نہیں لائیں گے ۔
۵۴۔ہم (تیرے بارے میں) صرف یہ کہتے ہیں ہمارے بعض خداؤں نے تجھے نقصان پہنچایا ہے (اور تیری عقل چھین لی ہے)، (ہود نے)کہا: میں خدا کو گواہ بناتا ہوں اور تم بھی گواہ رہو کہ جنہیں تم (خدا کا)شریک قرار دیتے ہو ان سے بیزار ہوں ۔
۵۵۔وہ جو اس (خدا) کے علاوہ ہیں( کہ جنہیں تم سوچتے ہو) اب جب کہ ایسا ہے تو تم سب مل کر میرے خلاف سازش کرو (لیکن جان لوکہ تم سے کچھ بھی نہیں ہوسکتا)
۵۶۔ (کیونکہ) میں نے اللہ پر توکل کرلیا ہے جو میرا اور تمہارا پروردگار ہے کوئی چلنے پھرنے والا ایسا نہیں جس پر وہ تسلط نہیں رکھتا (لیکن ایسا تسلط جو عدالت پر مبنی ہے کیونکہ )میرا پروردگار صراط مستقیم پر ہے ۔
۵۷۔اور اگر تم منہ موڈ لو تو جو پیغام میرے ذمہ تھا وہ میں نے تم تک پہنچادیا ہے اور خدا دوسرے گروہ کو تمہارا جانشین کردے گا اور تم اسے ذرہ بھر نقصان بھی نہیں پہنچاسکتے، میرا پروردگار وہر چیز کا محافظ اور نگہبان ہے ۔