Tafseer e Namoona

Topic

											

									  غمام کیا ہے

										
																									
								

Ayat No : 57

: البقرة

وَظَلَّلْنَا عَلَيْكُمُ الْغَمَامَ وَأَنْزَلْنَا عَلَيْكُمُ الْمَنَّ وَالسَّلْوَىٰ ۖ كُلُوا مِنْ طَيِّبَاتِ مَا رَزَقْنَاكُمْ ۖ وَمَا ظَلَمُونَا وَلَٰكِنْ كَانُوا أَنْفُسَهُمْ يَظْلِمُونَ ۵۷

Translation

اور ہم نے تمہارے سروں پر ابر کا سایہ کیا. تم پر من و سلٰوی نازل کیا کہ پاکیزہ رزق اطمینان سے کھاؤ. ان لوگوں نے ہمارا کچھ نہیں بگاڑا بلکہ خود اپنے نفس پر ظلم کیا ہے.

Tafseer

									بعض غمام اور سحاب دونوں کو بادل کے ہم معنی سمجھتے ہیں اوران کے درمیان کسی قسم کے فرق کے قائل نہیں لیکن بعض کا نقطہ نظریہ ہے کہ غما م سفید رنگ کے بادل کو کہا جاتا ہے اور بعض اس کی تعریف میں کہتے ہیں کہ غمام وہ بادل ہے جو ز یاد ہ سرد اورنازک ہوتا ہے جبکہ سحاب بادل کے ایسے اکٹھ کو کہتے ہیں جو غمام کے مد مقابل ہے ۔غمام اصل میں مادہ سے ہے جس ٴکے معنی ہیں کسی چیز کوچھپانا ۔بادل کوغمام کہنے کہ وجہ یہی ہے کہ وہ صفحہ آ سمان کو چھپا دیتا ہے اندوہ کو بھی غم کہنے کی وجہ یہی ہے کہ ا نسان کے دل کو پردہ میں چھپا لیتا ہے ۱
بہر حال ممکن ہے یہ تعبیر اس لئے ہو کہ بنی اسرائیل بادل کے سائے میںمستفیدہورہے تھے اورساتھ ہی ساتھ بادلوں کی سفیدی کی و جہ سے روشنی بھی ان تک چھن چھن کرپہنچ رہی تھی ۔

 


۱روح المعانی ،زیر نظر آیات کے ذیل میں ومفردات ِراغب مادہ”غم “