Tafseer e Namoona

Topic

											

									  پوشیدہ اسرار صرف خدا جانتا ہے

										
																									
								

Ayat No : 188

: الاعراف

قُلْ لَا أَمْلِكُ لِنَفْسِي نَفْعًا وَلَا ضَرًّا إِلَّا مَا شَاءَ اللَّهُ ۚ وَلَوْ كُنْتُ أَعْلَمُ الْغَيْبَ لَاسْتَكْثَرْتُ مِنَ الْخَيْرِ وَمَا مَسَّنِيَ السُّوءُ ۚ إِنْ أَنَا إِلَّا نَذِيرٌ وَبَشِيرٌ لِقَوْمٍ يُؤْمِنُونَ ۱۸۸

Translation

آپ کہہ دیجئے کہ میں خود بھی اپنے نفس کے نفع و نقصان کا اختیارنہیں رکھتا ہوں مگر جو خد اچاہے اور اگر میں غیب سے باخبر ہوتا تو بہت زیادہ خیر انجام دیتا اور کوئی برائی مجھ تک نہ آسکتی -میں تو صرف صاحبان هایمان کے لئے بشارت دینے والا اور عذاب الٰہی سے ڈرنے والا ہوں.

Tafseer

									شان نزول
بعض مفسرین نے مثلاً مرحوم طبرسی نے مجمع البیان میں نقل کیا ہے کہ اہل مکہ نے پیغمبر اسلام سے کہا کہ اگر تم خدا سے ارتباط رکھتے ہو تو کیا تمہارا پروردگار آئندہ اجناس کی قیمتوں میں ہونے والی کمی بیشی سے باخبر نہیں کرتا تا کہ اس طرح سے تم اپنے فائدے میں جو کچھ ہو اسے مہیا کرلو اور جو کچھ تمھارے نقصان میں ہو اس سے بچ جاؤ یا پھر وہ تمھیں مختلف علاقوں کی خشک سالی یا سیرابی سے آگاہ نہیں کرتا تاکہ خشک سالی کے دوران پر برکت زمینوں کی طرف کوچ کرجاؤ اس موقع پر زیر نظر آیت نازل ہوئی ۔

پوشیدہ اسرار صرف خدا جانتا ہے
اس آیت کے لئے بھی اگر چہ ایک خاص شان نزول مذکورہے تا ہم گذشتہ آیت سے اس کا ارتباط واضح ہے کیونکہ گذشتہ آیت میں اس سلسلے میں تھی کہ قیامت کے برپا ہونے کا وقت خدا کے سوا کوئی نہیں جانتا اور زیر نظر آیت میں علم غیب کی خدا کے علاوہ کسی کے لئے کاملاً نفی کی گئی ہے ۔
پہلے جملے میں پیغمبر اکرم کو مخاطب کرکے فرمایا گیا ہے: ان سے کہہ دو کہ اپنے بارے میں میں کسی نفع اور نقصان کا مالک نہیں ہوں مگر وہ کہ جو خدا چاہے (قُلْ لَااٴَمْلِکُ لِنَفْسِی نَفْعًا وَلَاضَرًّا إِلاَّ مَا شَاءَ اللهُ ) ۔
اس میں شک نہیں کہ ہر شخص اپنے لئے نفع حاصل کرسکتا ہے یا ضرر اپنے سے دور کرسکتا ہے لیکن اس کے باوجود جیسا کہ ہم دیکھ رہے ہیں کہ مندرجہ بالا آیت میں مطلقاً ہر بشر کی اس قدرت کی نفی کی گئی ہے اور یہ اس لئے ہے کہ درحقیقت انسان اپنے کاموں کے لئے اپنی طرف سے کوئی قدرت و طاقت نہیں رکھتا بلکہ تمام قدرتیں خدا کی طرف سے ہیں اور وہی ہے جس نے یہ قدرتیں انسانی اختیار میں دی ہیں ۔